لاہور (پی این آئی) حکومت مخالف پی ڈی ایم اتحاد میں دراڑ پڑ گئی، اپوزیشن اتحاد میں شامل محسن داوڑ گروپ نے دوری اختیار کر لی، اعلان لاہور پر دستخط نہ کیے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت گرانے کی کوششوں میں مصروف اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کو پہلا بڑا دھچکا پہنچا ہے۔ اتحاد میں شامل ایک گروپ نے
علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ گروپ میں کل 11 جماعتیں شامل تھیں، تاہم اب محسن داوڑ گروپ نے اتحاد سے دوری اختیار کر لی، جس کے بعد اب پی ڈی ایم اتحاد 10 جماعتوں کا اتحاد بن گیا ہے۔محسن داوڑ گروپ نے پیر کے روز پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے اعلان لاہور پر دستخط نہیں کیے۔ کل 10 جماعتوں نے مختلف مطالبات پر مبنی اعلان لاہور پر دستخط کیے ہیں۔ پیر کے روز جاتی امراء رائے ونڈ میں منعقدہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کے بعد اعلان لاہور کا اعلامیہ جاری کیا گیا۔اعلامیہ کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ میں شامل سیاسی جماعتیں پاکستان کی اسلامی،وفاقی اورپارلیمانی آئین پر یقین رکھتی ہیں۔13دسمبر کواسی تاریخی میدان میں جہاں 23مارچ1940 کومسلمانان جنوبی ایشیاء نے قائد اعظم کی قیادت میں اپنے لئے آزاد ریاست کا خواب دیکھا تھا، پاکستان کے عوام سے عہد کیا ہے کہ وہ اس تاریخ ساز خواب کو شرمندہ تعبیر کرنےکیلئے مل کرجدوجہد کریں گی۔ اعلامیہ کے مطابق 2018ء کے انتخابات میں بد ترین دھاندلی کے ذریعے عوام سےمینڈیٹ چراکر ان پرایک نااہل حکومت کو مسلط کیا گیا۔اس حکومت نے پاکستان کی ترقی کے سفر کو چکنا چورکردیا، اس سے پہلے کہ ملک بالکل دیوالیہ اور عوام پس جائیں، ملک کو موجودہ بحران سے نجات دلانے کے لئے ضروری ہے کہ اس سلیکٹڈ ہائبرڈ نظام کو فی الفور رخصت کیا جائے۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں عہد کرتی ہیں کہ آئین کی اسلامی شقوں، 18ویں اٹھارویں ترمیم اورشہریوں کے بنیادی حقوق کا دفاع کریں گی، سیاست سے اسٹیبلشمنٹ اورانٹیلی جنس اداروں کی ہر طرح کی مداخلت ختم کریں گے۔ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دھاندلی کی پیداوار اور بحرانوں کی ذمہ دارموجودہ حکومت 31جنوری 2021ء کو فی الفور مستعفی ہو جائے ورنہ ملک بھر سے حکومت کیخلاف یکم فروری کو فیصلہ کن لانگ مارچ کا اعلان کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں