لاہور( این این آئی)گریٹراقبال پارک میں سرکاری املاک کونقصان پہنچانے پر پی ایچ اے نے بھی پی ڈی ایم قیادت اور100سے زائدکارکنوں کے خلاف اندراج مقدمہ درج کر ادیا۔درخواست گریٹراقبال پارک کے سکیورتی آفیسرمحمدضمیرکی جانب سے جمع کرائی گئی ۔ پی ڈی ایم کے جلسہ کیخلاف پولیس نے دو مقدمات
درج کر لئے ہیں ،دونوں مقدمات لاری اڈہ پولیس اسٹیشن میں درج کیے گئے،مقدمات سکیورٹی عملے کی جانب سے درج کرائے گئے ۔ واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے مینار پاکستان پرجلسہ کرنے والوں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان کردیا ہے، وزیرقانون راجا بشارت نے کہا کہ پی ڈی ایم نے آج غیرقانونی جلسہ کیا، مقدمہ ضرور درج ہوگا۔ انہوں نے پی ڈی ایم جلسے کے بعد معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت نے تصادم سے بچنے کیلئے پی ڈی ایم کو جلسے سے نہیں روکا۔پی ڈی ایم نے آج غیرقانونی جلسہ کیا۔ اس لیے ان کیخلاف مقدمہ ضرور درج ہوگا۔ معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے باشعور اور پڑھے لکھے باسیوں نے پی ڈی ایم کے جلسہ میں شرکت نہ کرکے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا۔لیڈر شپ شاہی محلوں میں زندگی گزار کر یا وراثت سے منتقل نہیں ہوتی، لیڈر پیدائشی ہوتا ہے جو قوم کو بحران سے نکالتا ہے۔ان نام نہاد لیڈروں نے کرونا وباء کے بحران کے دوران ملک کو مزید بحران میں دھکیلنے کی کوشش کی۔ زندہ دلان لاہور نے ان کے بیانیہ کو بڑی دھوم دھام سے دفن کر دیا۔ حکومت نے نہ کوئی رکاوٹ کھڑی کی، نہ کنٹینر لگائے، نہ پکڑ دھکڑ کی اور نہ تصادم ہوا۔ وزیر اعظم عمران خان کی فہم و فراست اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی اعلیٰ ظرفی نے پی ڈی ایم کی تصادم کی خواہش پوری نہ ہونے دی۔حکومت نے راجکماری کی داتا کی نگری کا امن تباہ کرنے کی خواہش کو ملیامیٹ کیا۔ عوام نے شاہی محل میں بیٹھی راجکماری کی آواز پر کان دھرنے کے بجائے جیل میں بیٹھے شہباز شریف کے خفیہ پیغام کی پاسداری کی۔ ن لیگ کے صدر پر بازی لینے کا شوق پارٹی کی نائب صدر کو لے ڈوبا۔ 150 ایکڑ میں سے صرف پانچ ایکڑ پر سیاسی تھیٹر لگایا گیا، 10 ہزار کرسیاں رکھ کر یہ وزیر اعظم پاکستان کا مقابلہ کرنے نکلے لیکن آج لاہور نے انکے سیاسی بیانئے کا جلوس نکال دیا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جس جلسہ کی آڑ میں یہ منتخب حکومت کو گرانے نکلے تھے عوام کی عدم دلچسپی نے انکے جلسہ کو مینار پاکستان کے ایک کونہ تک محدود کر دیا۔ حکومت نے اپوزیشن کے اس غیر قانونی اجتماع کی اجازت نہیں دی۔ خلاف قانون اقدامات پر قانون اپنا راستہ خود لے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں