مولانا طاہر محمود اشرفی نے بھی سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی تجویز دے دی، ایجنڈا بھی بتا دیا

گوجرانوالہ(این این آئی)تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو انتہا پسندی ، دہشت گردی ، فرقہ وارانہ تشدد اور کرپشن کے خاتمے کیلئے مذاکرات کا آغاز کرنا چاہیے ، عمران خان دھرنوں ، مارچوں سے نہیں جائیں گے ، تمام اقلیتوں کو مکمل تحفظ کی یقین دہانی کرواتے ہیں ، اسلام جبر کی بنا پر نہیں پیغام امن سے پھیلا ہے ،

جبری مذہب کی تبدیلی اور جبری شادیوں کے مسائل کو کیس ٹو کیس دیکھیں گے۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل اور و زیراعظم کے معاون خصوصی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر میاں راشد منیر ، مولانا زبیر کھٹانہ ، مولانا عثمان بٹ ، مرزا عبد الجید اور دیگر بھی موجود تھے۔، انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے بڑے دہشگرد ہندوستان اور اسرائیل ہیں ہم کل بھی کشمیریوں اور فلسطینیوں کے ساتھ تھے اور آج بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں ہندوستان کے عالمی دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ رابطوں کو پاکستان نے دنیا میں بے نقاب کیا ہے ،ہندوستان کے مظالم پر ہماری زبانیں بند نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عرب اسلامی ممالک اور چین سے پاکستان کے تعلقات بہت مضبوط ہیں ، سیاسی و مذہبی قائدین پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دوست ممالک کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اپنے مفادات نہیں ، قومی مفادات کو مد نظر رکھیں۔موجودہ حکومت تمام برادر اسلامی اور چین کے ساتھ تعلقات میں مزید مضبوطی اور استحکام چاہتی ہے۔۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ 2023 کے الیکشن میں بھی عمران خان ہی کامیاب ہونگیساری زندگی پاکستان دشمنوں کو زندہ باد کہنے والے لاہوریوں کو غدار کہہ رہے ہیں ،سب جانتے ہیں کہ ان کی ڈوریں کہاں سے ہلتی ہیں ابھی یہ استعفے استعفے کھیل رہے ہیں جب استعفے اسپیکر کے پاس پہنچیں گے تب اس پر بات کریں گے سیاست میں بندگلی میں نہیں جانا چاہییاپوزیشن کا ایک ہی ایشو ہے کہ ہمیں کرپشن پر نہ پکڑو۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں