جن لوگوں نے جلسے کے حوالے سے ذمہ داریاں نہیں نبھائیں ان کیساتھ کیا سلوک ہونا چاہئے؟ خواجہ سعد رفیق نے مریم نواز کو مشورہ دیدیا

اسلام آباد(پی این آئی ) مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے پارٹی کی تنظیمی خامیوں پر سوال اٹھا دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن کی سی ای سی، سی ڈبلیو سی، ایم این اے اور سینیٹرز کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔اجلاس میں خواجہ سعد رفیق نے تنظیمی خامیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ

جن لوگوں نے جلسے کے حوالے سے ذمہ داریاں نہیں نبھائیں ان سے سوال ہونا چاہیے۔ جس پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے ذمہ داری نہیں اٹھائی ان سے پوچھا جائے گا، پارٹی میں جزا اور سزا کا عمل بھی ہو گا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہمارا مقابلہ صرف عمران خان سے نہیں، اسٹیبلشمنٹ سے بھی ہے۔ پارٹی کومضبوط کرنا ہے۔ پی ڈی ایم کے فیصلے کے بعد استعفے کب استعمال کرنے ہیں اس پر آپ کو کسی مشکل میں نہیں ڈالیں گے، مشاورت کریں گے۔مریم نواز نے مینار پاکستان جلسے کی ناکامی کا ذمہ دار ن لیگی رہنماؤں کو قرار دے دیا، کام نہ کرنے والوں کی تلاش شروع کردی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کی مرکزی نائب صدر گریٹر اقبال میں ہونے والے جلسے کی ناکامی پر مریم نواز پارٹی پارٹی رہنماؤں سے ناراض ہوگئیں۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ مریم نواز کی جلسے کو کامیاب بنانے کےلیے گلی گلی جاکر چلائی جانے والی بھرپور مہم بھی کام نہ آئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے ان افراد کی تلاش شروع کردی ہے جنہوں نے جلسے کو کامیاب بنانے کےلیے کام نہیں کیا۔ذرائع کے مطابق مریم نواز کو لگتا ہے پارٹی کے چند لوگوں نے جلسہ کامیاب بنانے کی کوشش نہیں کی، مریم نواز کو لگتا ہے پارٹی کے کچھ لوگ انہیں کامیاب ہوتا دیکھنا نہیں چاہتے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہاہے کہ لاہور نے فیصلہ دیدیا ہے تم کو جانا ہوگا ، جب عوام کے ووٹ سے حکومتیں آئیں گی ،وزرائے اعظم آئیں گے تو ان کو آپ کا خیال ہوگا،جب جعلی اور ووٹ چور حکومت آئے گی

تواس کو صرف اپنی نوکری کی فکر ہو گی اس کو آپ کی فکر نہیں ہو گی ، عمران خان کو فکر ہے کہ کسی نہ کسی طرح میری نوکری بچ جائے ،جب سے عمران خان کی حکومت آئی ہے پاکستان کی ترقی قرنطینہ میں ہے ،تین سال تک این آر او نہ دینے کا اعلان کرنے والے آج خود این آر او مانگ رہا ہے لیکن پی ڈی ایم او رنواز شریف تابعدار کو این آر او نہیں دیں گے ،آج صرف آٹا سکینڈل، چینی سکینڈل، ایل این جی سکینڈل او رسکینڈل ہی سکینڈل ہیں او ریہی اس حکومت کی کارکردگی ہے ،سکینڈلز کے ڈھیر لگ گئے ہیں،ا نشا اللہ عوام تم سے ایک ایک پائی کا حساب لیں گے ، میچ فکس کر کے نواز شریف کو نکال دیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں