لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سنٹرل ورکنگ ، سنٹرل ورکنگ کمیٹیوںاور اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ نے نواز شریف کے بیانیے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر حکومتوں کو نکالتی تھیں لیکن پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ اپوزیشن عوام سے مل کر نالائق او ر
کرپٹ حکومت کو اقتدا ر سے باہر کر رہے ہیں اور یہ بہت بڑا آغاز ہے ، وقت آ گیا ہے اسٹیبلشمنٹ کومعاشرے کی تبدیلی کو پڑھنا چاہیے ، آج 60یا 70کی دہائی والا پاکستان نہیں بلکہ 2020ء کا شعور والا پاکستان ہے، اب ملک بھر میں احتجاجی پروگرام ہوں گے اور فیصلے کے مطابق جنوری کے آخری یا فروری کے شروع میں ملک بھر سے لانگ مارچ اسلام آباد کا رخ کرینگے ۔ ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں فیصلہ ساز کمیٹیوں، اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے صرف ایل این جی تاخیر سے درآمد کر کے ملک کو 122ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے ، چینی اور آٹے کے بحران سے 400ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ، وزیراعظم اورو زیر ہوابازی کے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے پی آئی اے کو تباہ کر دیا گیا، آج یورپی ائیر لائنز کو لینڈنگ رائٹس اور فلائنگ روٹس مل گئے ہیں جس سے پاکستان کا قیمتی زر مبادلہ باہر جارہا ہے ۔ یہ سب چیزیں ثابت کرتی ہیں کہ ملک پر اناڑی حکمران کو ملک پر مسلط کر کے ترقی کی رفتار کو روک دیا گیا ۔ مسلم لیگ (ن)نے پانچ سال کی محنت سے ملک کی معیشت کو کھڑا کیا تھا ، آج حکومت سے پوچھا جائے تو کہتی ہے کہ پچھلی حکومت نے معیشت کو تباہ کیا ، کیا گروتھ
کو ساڑھے تین سے ساڑھے پانچ فیصد پر لے جانا تباہی ہے ،مہنگائی کو پانچ سال تک ساڑھے چار فیصد پر کنٹرول رکھنا تباہی ہے، ملک میں صنعتوں کے قیام کے ذریعے روزگا ر کی فراہمی تباہی ہے ، ملک کو کپاس، گندم او رچینی میں خود کفیل کرنا تباہی تھی ۔ اس حکومت نے زراعت کو تباہ کر دیا ہے، ہم کپاس، چینی او رگندم درآمد کر رہے ہیں ، آج ہماری فوڈ سکیورٹی دائو پر لگ چکی ہے ، خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا گیا ، دوست ممالک ہم سے فاصلے پر چلے گئے ہیں ۔ کشمیر ہماری شہ رگ ہے لیکن حکومت کی کمزوری کی وجہ سے بھار ت نے کشمیر کو ہڑپ کر لیا ہے ۔یہ حکومت معیشت، سیاست او رقومی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکی ہے ، آج معیشت تباہ ہے ، سیاست میں انتشار پیدا کر دیا جائے تو قومی سلامتی دائو پر لگ جاتی ہے ، ٹینکوں او رتوپوں سے ملک کا دفاع نہیں ہوتا بلکہ سیاست ،معیشت اور دفاع کے پہیے مل کر چلتے ہیں تو یہ ممکن ہوتا ہے ، فوج اکیلی ملک کا دفاع نہیں کر سکتی جب تک اس کی پشت پر مضبوط معیشت نہ ہو ،ملک میں سیاست کا استحکام او ریکجہتی نہیں اور ملک انتشار کی طرف بڑھ رہا ہے۔ آج کشمیر کے معاملے پر حکومت نے چوڑیاں پہن رکھی ہیں او رکوئی بھی اقدام اٹھانے سے قاصر ہے ، آج قومی طاقت کو کمزور کر دیا گیا ہے
۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ ساز کمیٹیوں ، اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کے مشترکہ اجلاس نے نواز شریف کے بیانیے کی حمایت کی ہے ، وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے نظام کو آئین کے مطابق چلایا جائے ،ہر قومی ادارہ اپنے دائرہ کار میں رہے، سیاست میں اسٹبلشمنٹ اور ایجنسیوں کے عمل دخل کے تمام راستے بند کیے جائیں او راسی میں ملک کا فائدہ ہے ، اسی میں قومی دفاعی اداروںکی نیک نامی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں سکیورٹی کے چیلنجز درپیش ہیں ،پی ڈی ایم سیاست کو تنازعوں سے صاف پاک کرنے کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ لاہو رکا جلسہ وفاق پاکستان کا اجتماع تھا ، جن جماعتوں کو وفاق سے شکایات ہیں وہ جماعتیں بھی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ڈاکو ، جج اور غداری کی گردان سے اپنی کرپشن او رنالائقی پر پردہ نہیں ڈال سکتے ، عمران خان کی حکومت مافیا کی حکومت ہے جب یہ جائے گی تو لوگوں کو پتہ چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدان سیاست ، جرنیل باڈر او رججز عدالیں سنبھالیں اس اقدام سے ملک جنت بن جائے گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں