لاہوریوں نے جلسے میں نہ جا کر شہبازشریف کے خفیہ پیغام پرعمل کیا، بڑا دعویٰ کر دیا گیا

لاہور(پی این آئی) معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ لاہوریوں نے جلسے میں نہ جاکر شہبازشریف کے خفیہ پیغام پرعمل کیا، شہبازشریف اور حمزہ شہباز نے کل پیشی کے موقعے پر لوگوں کو استفعے دینے اور جلسے میں جانے کی دعوت ہی نہیں دی، جس خاتون کے گھر کے

افراد ہی اس کے بیانئے کے ساتھ نہ ہوں تو عوام اس پر کیسے یقین کرسکتے ہیں۔انہوں نے ڈی سی آفس لاہور میں قائم کنٹرول روم کا دورہ کیا- اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے باشعور اور پڑھے لکھے باسیوں نے پی ڈی ایم کے جلسہ میں شرکت نہ کرکے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا۔ لیڈر شپ شاہی محلوں میں زندگی گزار کر یا وراثت سے منتقل نہیں ہوتی، لیڈر پیدائشی ہوتا ہے جو قوم کو بحران سے نکالتا ہے۔ان نام نہاد لیڈروں نے کرونا وباء کے بحران کے دوران ملک کو مزید بحران میں دھکیلنے کی کوشش کی۔زندہ دلان لاہور نے انکے بیانیہ کو بڑی دھوم دھام سے دفن کر دیا۔ حکومت نے نہ کوئی رکاوٹ کھڑی کی، نہ کنٹینر لگائے، نہ پکڑ دھکڑ کی اور نہ تصادم ہوا۔وزیر اعظم عمران خان کی فہم و فراست اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی اعلیٰ ظرفی نے پی ڈی ایم کی تصادم کی خواہش پوری نہ ہونے دی۔ حکومت نے راجکماری کی داتا کی نگری کا امن تباہ کرنے کی خواہش کو ملیامیٹ کیا۔عوام نے شاہی محل میں بیٹھی راجکماری کی آواز پر کان دھرنے کے بجائے جیل میں بیٹھے شہباز شریف کے خفیہ پیغام کی پاسداری کی۔ ن لیگ کے صدر پر بازی لینے کا شوق پارٹی کی نائب صدر کو لے ڈوبا۔ 150 ایکڑ میں سے صرف پانچ ایکڑ پر سیاسی تھیٹر لگایا گیا، 10 ہزار کرسیاں رکھ کر یہ وزیر اعظم پاکستان کا مقابلہ کرنے نکلے ہیں۔ آج لاہور نے انکے سیاسی بیانئے کا جلوس نکال دیا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جس جلسہ کی آڑ میں یہ منتخب حکومت کو گرانے نکلے تھے عوام کی عدم دلچسپی نے انکے جلسہ کو مینار پاکستا ن کے ایک کونہ تک محدود کر دیا۔ حکومت نے اپوزیشن کے اس غیر قانونی اجتماع کی اجازت نہیں دی۔ خلاف قانون اقدامات پر قانون اپنا راستہ خود لے گا۔ جن لوگوں نے قانون توڑنے میں سہولت کاری کی اب ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔حکومت ملک سے ظلم و جبر، نا انصافی اور اداروں کی بے توقیری کا گند صاف کر رہی ہے۔اپوزیشن کے استعفوں سے متعلق ڈاکٹر فردوس نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک ٹکٹ میں دو مزے لے رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کا جینا مرنا سندھ کے اقتدار کے ساتھ ہے۔ وہ اپنا اقتدار راجکماری پر کبھی نچھاور نہیں کریں گے۔ پی ڈی ایم تصادم اور سیاسی شہادت چاہتی تھی جسے حکومت کی بہترین حکمت عملی نے ناکام بنا دیا۔قبل ازیں میو ہسپتال میں کورونا مانیٹرنگ سنٹر کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان

نے کہا کہ کرونا پر سیاست کرنے والے نادان سیاستدانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے 24 گھنٹے میں پنجاب میں 36 اموات لمحہ فکریہ ہیں۔ پی ڈی ایم والے منی لانڈرنگ سے کمائی گئی دولت اور اپنے ذاتی مفادات کی خاطر عوام کی جانوں کو خطرے میں ڈال کر مفاد پرستی کی اعلی مثال قائم کر رہے ہیں۔سیاسی یتیموں کا بے روزگار ٹولہ کرونا کے خلاف مورچہ زن ہونے کے بجائے عوام کے خلاف مورچہ زن ہے۔لاہور میں چوبیس گھنٹے کے دوران ایک سو اکہتر لوگ کرونا کی وجہ سے آئی سی یو میں چلے گئے جبکہ 26 مریض وینٹی لیٹر اور 261 مریض اکسیجن پر ہیں۔ یہ فائیو سٹار ہوٹلوں میں رہنے والے اور جلسوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے سہولیات سے بھرپور وی وی آئی پی کنٹینرز والے عام آدمی کی تکلیف کا اندازہ کیسے لگا سکتے ہیں۔یہ لوگ اپنی معمولی سی بیماری کا علاج کروانے کے لیے باہر بھاگ جاتے ہیں اور پاکستان میں علاج کروانا توہین سمجھتے ہیں۔ معاون خصوصی نے کہا کہ لاہور کبھی بھی ا ن کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہوگا، یہ اس جگہ پر دھاندلی کا رونا رو رہے ہیں جہاں سے انہیں 80 فیصد نشستیں ملی ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت

پر حکومت نے نہ کوئی راستہ بلاک کیا نا کنٹینر لگائے اور نہ پکڑ دھکڑ کی۔ان کو کھلی چھٹی قانون ہاتھ میں لینے کے لئے نہیں دی نہ جتھے بنا کر اور تصادم کرنے کے لیے دی ہے۔ حمزہ شہباز اور شہباز شریف نے کل اپنی پیشی کے بعد نہ تو لوگوں کو جلسے کی دعوت دی اور نہ استعفی کا کہا۔ جس خاتون کے گھر کے افراد اس کے بیانئے کے ساتھ نہ ہو تو عوام کی سے اس پر یقین کر سکتے ہیں۔ گیارہ کرپٹ جماعتوں کا اتحاد صرف کھاؤ پیو پروگرام میں مصروف ہے یہ لوگ اداروں کو بے توقیر کر کے کے دنیا کو یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار ہے۔ مینار پاکستان کو بھرنے کا دعوی کرنے والوں نے صرف 30 فیصد حصے پر سیاسی تھیٹر لگایا ہے۔ یہ لوگ تصادم اور عوام کو ڈھال بنا کر اقتدار کے سنگھاسن پر چڑھنا چاہتے ہیں ہم نے ان کی یہ کوشش ناکام بنا دی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں