لاہور(پی این آئی) حکومت نے جلسے میں شرکاء کی درست تعداد ظاہر نہ کرنے کیلئے دباؤ ڈالنا شروع کردیا، ایک رپورٹر نے جلسے میں شرکاء کی تعداد 70 ہزار بتائی تو حکومتی وزیر نے اس کی مذمت کی، سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ آپ اختلاف کریں لیکن میڈیا پر دباؤ ڈال کرپاکستان کو بدنام نہ کریں۔ انہوں نے
اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جلسہ پی ڈی ایم کا ہے اور تقریریں شروع ہو چکی ہے لیکن اظہار خیال کر رہے ہیں۔وزیراعظم کے ایک معاون خصوصی جو دنیا نیوز کے ایک رپورٹر کی مذمت کر رہے ہیں جس نے کہا جلسے میں ستر ہزار کے قریب لوگ آ چکے ہیں۔ آپ اختلاف کریں لیکن میڈیا پر دباؤ ڈال کر پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام نہ کریں۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے پی ڈی ایم کے مینارپاکستان جلسے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت نے پی ڈی ایم کے جلسے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی، ان کی سوچ پر رونا آتا ہے، اپوزیشن نے لوگوں کواپنے ذاتی مفادات جلسے میں بلاکر ماحول بنایا، اللہ خیر کرے وہ موذی مرض سے خیرخیریت سے رہیں۔پی ڈی ایم جماعتوں کی کوئی حکمت عملی اور مستقبل نہیں ہے۔ان کے جلسوں میں لوگوں کی کوئی دلچسپی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف مینارپاکستان پر اکیلے جلسہ کیا تھا لیکن یہاں 11جماعتیں ہیں، اس کے باوجود اپوزیشن جلسے میں 15ہزار سے زائد لوگ اکٹھے نہیں کرسکی۔اپوزیشن کے جلسے چائے کی پیالی میں طوفان ہے، یہ تحریک نوازشریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے ذاتی ایجنڈے کی ہے۔دوسری جانب میڈیا رپورٹس ہیں کہ مینارپاکستان کے گراؤنڈ میں90 ہزارسے زائد لوگ موجود ہیں اور باہر سڑک پر بھی چالیس سے پچاس سے زائد تک لوگ ہیں، اسی طرح مزید قافلے بھی آرہے ہیں۔ جلسے میں شامل لوگوں کو جذبہ اور ولولہ دیدنی تھا، لوگ جلسے میں شرکت کیلئے سائیکلوں، موٹرسائیکلوں اور رکشے پر بھی آئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں