اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ لاہوریوں کا شکریہ! انہوں نے حکومتی اپیل پرعمل کرکے جلسے میں شرکت سے اجتناب برتا،لوگ اب سمجھ دارہیں تو وہ ان کے ذاتی مفادات کیلئے کیوں آئیں گی ۔پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز
نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے حکومت نے عوام سے جلسے میں شرکت نہ کرنے کی اپیل کی تھی،سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ان لوگوں کے خلاف ریفرنڈم ہو گیا ہے اور عوام نے پی ڈی ایم کو مسترد کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ان لوگوں کے پاس کوئی جواز نہیں ہے۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ جلسہ گاہ میں صرف پی ڈی ایم قیادت موجود ہے اورعوام نے ان کومسترد کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے لاہور میں اکیلے جلسہ کیا تھا جب کہ یہ گیارہ پارٹیاں مل کر جلسہ کررہی ہیں۔وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ لوگ اب سمجھ دارہیں تو وہ ان کے ذاتی مفادات کیلئے کیوں آئیں گی وفاقی وزیرسینیٹرشبلی فراز نے کہا کہ ہم نے کسی کو نہیں روکا اور نہ کوئی کنٹینر رکھا ہے۔
لاہور نے فیصلہ دیدیا کہ تابعدار خان تم کو جانا ہو گا، پی ڈی ایم اور نواز شریف تم کو این آر او نہیں دینگے‘ مریم نواز کا جلسےسے خطاب
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہاہے کہ لاہور نے فیصلہ دیدیا ہے تم کو جانا ہوگا ، جب عوام کے ووٹ سے حکومتیں آئیں گی ،وزرائے اعظم آئیں گے تو ان کو آپ کا خیال ہوگا،جب جعلی اور ووٹ چور حکومت آئے گی تواس کو صرف اپنی نوکری کی فکر ہو گی اس کو آپ کی فکر نہیں ہو گی ، عمران خان کو فکر ہے کہ کسی نہ کسی طرح میری نوکری بچ جائے ،جب سے عمران خان کی حکومت آئی ہے پاکستان کی ترقی قرنطینہ میں ہے ،تین سال تک این آر او نہ دینے کا اعلان کرنے والے آج خود این آر او مانگ رہا ہے لیکن پی ڈی ایم او رنواز شریف تابعدار کو این آر او نہیں دیں گے ،آج صرف آٹا سکینڈل، چینی سکینڈل، ایل این
جی سکینڈل او رسکینڈل ہی سکینڈل ہیں او ریہی اس حکومت کی کارکردگی ہے ،سکینڈلز کے ڈھیر لگ گئے ہیں،ا نشا اللہ عوام تم سے ایک ایک پائی کا حساب لیں گے ، میچ فکس کر کے نواز شریف کو نکال دیا گیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ڈی ایم کے زیر اہتمام مینا رپاکستان پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مریم نواز نے کہا کہ زندہ دلان لاہور اللہ دی قسم اج تسی مینوں خوش کر دیتا اے ، کون فرعون کے لہجے میں کہتا تھاکہ مسلم لیگ (ن) کو کہو مینار پاکستان کو بھر کر دکھائے ، آج میں اللہ کا شکر ادا کر کے کہتی ہوں جس نے دیکھنا ہے آکر دیکھے ، نہ صرف مینا رپاکستان بلکہ اس کے اطراف کی سڑکیں اور آزاد فلائی اوور بھر چکا ہے اور ہزاروں لوگ جوپنڈال کے اندر نہیں آ سکے وہ پنڈال سے باہر کھڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے جلسے کے منتظمین نے بتایا تھا کہ یہاں پر ہزاروں کرسیاں لگی ہوئی ہیں ، لاہور والوں کو ایک بھی کرسی نظر نہیں آرہی ،لوگ اتنے زیادہ ہیں سمجھ نہیں آرہی کہ کرسیاں کہاں چلی گئیں ، کون کہتا تھاکہ کرسیاں نہیں ملیں گے ،کرسیاں دینے والوں کے خلاف مقدمات کروں گا ، جلسے کی اجازت نہیں دو گا، ہمیں تمہاری اجازت کی ضرورت ہے اور نہ کرسیوں کی ضرور ت ہے ،تم یہ سب کچھ اپنے پاس رکھو ۔ انہوں نے
کہا کہ میں لاہور والوں کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتی ہوںیسلام کہ آپ اتنی سردی کے اندر یہاں کھڑے ہیں، میری تو اسٹیج پر بیٹھے ہوئے قلفی جم گئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ لاہور آج سگے بھائی کا مظاہرہ کرہا ہے ، ہم سندھ کو ویلکم کرتے ہیں،لاہور آج خیبر پختوانخواہ کو بھی ویلکم کرتا ہے ، لاہور آج بلوچستان کو بھی ویلکم کرتا ہے ، ہم لاہور کی طرف سے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں پی ڈی ایم کی قیادت کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ لاہور سگے بھائی کا کردار ادا کرے گا بڑے بھائی کا نہیں کیونکہ ہم سب ایک جیسے ہیں،لاہور سگے بھائی کا کردار ادا کرتے ہوئے اسلام آباد کو اور پورے پاکستان کو آپس میں جوڑے گا ، لاہور میں ایک نہیں درجنوں جلسے ہو چکے ہیں ، لاہور کے اس تاریخی جلسے پر میڈیا والوںکو فون آرہے ہیں کہ آپ نے یہ کہنا ہے کہ جلسہ ناکام ہو گیا ہے ، لاہوریوں کو پتہ ہے یہ فون کہاں سے آرہے ہیں ؟۔ لیکن وہ جانتے ہیں کہ لاہوریو نے آج مینا رپاکستان کے سائے میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے ۔ شاباش لاہور شاباش ۔ لاہوریو نے آج مینا رپاکستان تاریخی جلسہ کیا ہے بلکہ لاہوریو نے عوام دشمن حکومت کو بھی مینار پاکستان کی بلندی سے اٹھا کر نیچے پھینک دیا ہے ۔ جس جعلی تبدیلی کی شروعات 2011 مینار پاکستان کے سائے میں ہوئی تھی آج
لاہوریوں نے اسی مینار پاکستان میں جعلی تبدیلی کو ہمیشہ کیلئے دفن کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لاہوریو آپ کو پتہ ہے کہ تین سال کون خدا کے لہجے میں فرعون کی طرح کہتا تھا کہ میں این آر او نہیں دوں گا ، تو آج پی ڈی ایم کی کامیاب تحریک کے بعد آج وہی انسان دھول چاٹ کر پی ڈی ایم سے اور نواز شریف سے این آر او مانگ رہا ہے ۔ بتائو لاہوریو بتا دو عمران کو این آر او دو گے؟ ۔ مسٹر تابعدار یاد رکھو ، ذرا بتائو بندہ تابعدار کا نام کیا ہے ؟۔ یہ بھی بتا دو یہ کس کی تابعدار ی کرتا ہے ،اب تابعدار این آر او مانگ رہا ہے یاد رکھو نواز شریف عوام کی روٹی چوری کرنے والے کو ان آر او نہیں دے گا، اب نواز شریف عوام کے ووٹوں پر ڈاکہ ڈال کر جعلی حکومت بنانے والے کو این آر او نہیں دے گا ، اب نواز شریف پاکستان کی ترقی چھیننے والوں کو این آر او نہیں دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ میں ہاتھ جوڑ کر کہتی ہوں کہ ماسک پہن کر آئیں ،مجھے آپ کی زندگی اور صحت کی پرواہ ہے ، کوویڈ 19ہے لیکن اس سے زیادہ خطرناک او رمہلک مرض کا نام کووڈ18ہے او روہ تابعدار خان ، عمران خان ہے ، کوویڈ 18جب سے پاکستان میں جعلی حکومت بنا کر آیا ہے پاکستان کی ترقی قرنطینہ میں ہے ، چینی ، گندم، سستا آٹا، بجلی، گیس قرنطینہ میں ہے ۔ پاکستان میں میڈیا کی
آزدای ، عوام کا روزگار ،مریض کی دوائی قرنطینہ میں ہے ، کووڈ 18کا خاتمہ کرنے کیلئے تیار ہو ناں؟۔ بہادر او رغیور لوگوں مجھے یہ بتائو تابعدار خان نے ابھی کیا کہا ۔ اس بار تھوڑا تکبر کم ہو گیا ،اس بار منہ پر ہاتھ نہیں پھیرا اور کہا کہ یہ اپوزیشن مجھے جانتی نہیں ، سنو تابعدار خان اپوزیشن صرف جانتی نہیں بلکہ اپوزیشن تمہیں اچھی طرح پہچانتی بھی ہے ، نہ صرف اپوزیشن جانتی ہے تمہیں پاکستان کا بچہ بچہ بھی جان گیا ہے،جو تمہیں پہلے نہیں جانتا تھا اب وہ بچہ بھی تمہیں جان گیا ہے ،جو دودھ کے لئے بلک رہا ہے وہ بچہ بھی تمہیں جان گیا ہے، وہ بیٹی او رماں تمہیں جان رہی جن کے چولہوں کی آگ تم نے بجھا دی ہے ۔ پاکستان کے ہر گھر میں موجود بیمار بھی جان گیا ہے جن کی پہنچ سے دوائی دور کر دی ہے ، نوجوان بھی جان گیا ہے جسے ایک کروڑ نوکریوں کا سہانا خواب دکھا کر تم آئے تھے ۔ اب تمہیں سرکاری ملازم بھی جان گئے ہیں جن کی تنخواہوں میں پہلی بار ایک پیسے کا اضافہ نہیں کیا ، وہ بھی جان گئے ہیں جن کے بجلی اور گیس کے لمبے لمبے بل توآتے ہیں لیکن نہ بجلی او رنہ گیس آتی ہے ۔ زندہ دلان لاہورجو عمران خان تابعدار کو
پوری طرح نہیں جانتے آج میری تقریر سن لیں گے تو اچھی طرح جان لیں گے۔ میں بتائوں 2011میں جب یہاں پر اس نے جلسہ کیا تھا تو عوام اچھی طرح جانتی ہے تمہارا جلسہ کس نے کرایا تھا ۔ پھر جب 2013ء کے انتخابات میں تمہیں عبرتناک شکست ہوئی تو تمہیں سمجھ آ گیا کہ تم عوام کے ووٹوں سے وزیر اعظم بننے والے نہیں اب مجھے تابعداری کرنا پڑے گی تو میں وزیر اعظم بنوں گا ۔ پھر تمہیں کسی نے کہا کہ دھاندلی دھاندلی کا شور مچائو ،نواز شریف دھرنوں کے باوجود عوام کی خدمت میں جتا رہا ۔ لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے ختم کئے، ملک سے دہشتگردی کے اندھیرے ختم کئے ۔ پھر تمہیں ایک نئی بات سوجھی کرپشن کرپشن کا راگ الاپنا شروع کر دیا او رپھر تم نے فکس میچ کے ذریعے اقامہ پر باہر نکلوایا ۔ لاہور والوں اسی جگہ کھڑے ہو کر یہ دو ہزار گیارہ جھوٹوں کا پلندہ لے کر آیا تھا ۔ اس نے طلبہ کی سکالر شپس واپس لے لی ہیں ،ایک بھی یونیورسٹی او رکالج بنا ہے ؟۔ کہتا تھاکہ پی ایم ہائوس اور گورنر ہائوس کو یونیورسٹی بنائوں گا ، بنی ہے ؟ ۔ انسانوں پر خرچ کروں گا لیکن حقیقت سن لو آج ینگ ڈاکٹرز ، اساتذہ، لیڈی ہیلتھ ورکرز، سرکاری ملازمین سڑکوں پر ہیں، پہلی بار سرکاری ملازمین کی تنخواہوں نہیں بڑھیں یہ ہے اس کی حقیت کہ میں عوام
پر خرچ کروں گا۔ صحت کا وعدہ کر کے گیا تھا کہہ رہا تھاکہ صحت پر ہسپتالوں پر خرچ کروں گا ہاتھ اٹھا کر بتائو کیا ایک بھی ہسپتال بنا ہے ۔ دل دہل جاتا ہے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں سات کرونا کے مریض آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ آج ہسپتالوں کے باہر لکھ کر لگا دیا ہے کہ ویل چیئر او رسٹریچر کے بیس الگ دینا ہوں گے،ادویات کی قیمتوں میں چھ سو فیصد اضافہ ہو گیا ہے ، بیمار ہونا بھی آسان کام نہیں ہے ۔ کہتا تھاکہ بھیک نہیں مانگوں گا ، قرضے نہیں لوں گا او رپھر پوری دنیا نے دیکھا قرضوں کے نئے ریکارڈ بنا دئیے اس تابعدار خان نے ، دنیا نے دیکھا ہمار ے ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا، پھر کرپشن کرپشن کرپشن کے رونے روتا تھا ، کان پک گئے کرپشن کرپشن سن کر ، کہتا تھاکہ میں ایسا نظام لائوں گا کہ جو بڑے لوگ ایک قانون کے نیچے لے کر آئوں گا ، آج کرپشن کی داستانیں دنیا سن رہی ہے ، ریپڈ بس ، مالم جبہ، ریپڈ بس جو چلتی کم اور جلتی زیادہ ہے ، عوام اس کو دھکے لگا بھی رہی ہے اور دھکے کھا رہی ہے ، سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ بلین ٹریز سونامی کہاں لگائے ، کیا سارے درخت بنی گالا میں لگا دئیے ہیں۔ آٹا سکینڈل، چینی سکینڈل، ایل این جی سکینڈل، مہنگی بجلی اور گیس سکینڈل اس حکومت کی
کارکردگی ہے ،سکینڈلز کے ڈھیر لگ گئے ہیں،ا نشا اللہ عوام تم سے ایک ایک پائی کا حساب لیں گے ۔ یہ بھی کہتا تھاکہ پولیس کو غیر سیاسی کر دوں گا ، ایسا غیر سیاسی کیا کہ بہنوئی کے پلاٹ کے لئے کتنے آئی جی بدل دئیے ۔ پھر کہتا ہے کہ پارلیمنٹ میں پی ڈی ایم سے ڈائیلاگ کروں گا،کون سی پارلیمنٹ جسے ریٹائرڈ کرنل چلا رہا ہے ، اس سینیٹ میں بات چیت ہو گی جسے ریٹائرڈکرنل چلا رہا ہے ۔ منتخب نمائندوں کی پارلیمنٹ جو چلا رہا ہے اس کا نام پورا اسلام آباد جانتا ہے ۔ جب اس کے پاس نواز شریف کی باتوں کا جواب نہیں ہوتا تو کہتا ہے نواز شریف غدار ہے ، بھار ت کا دوست ہے ، مودی کا یار ہے ۔ لاہور کے عوام سے پوچھنا چاہتی ہوں کیا مجھے گواہی دو گے کیا نواز شریف کا ایک بھی مطالبہ آئین سے متصادم ہے ؟۔کیا نواز شریف غداری کر رہا ہے ، کیا آزدا عدلیہ ، ارشد ملک والی عدلیہ والی نہیں ، اللہ اسے جنت نصیب کرے ۔ آزاد عدلیہ آزاد میڈیا کا مطالبہ غیر آئینی ہے ؟۔کیا مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کا مقدمہ بنانا اس کا مطالبہ کرنا غیر آئینی ہے ۔ کیا عوام کا مینڈیٹ چرانے والوں کو چور کرنا غیر آئینی ہے ۔ کیا آرٹی ایس کو بٹھا دینا کیا یہ نواز شرف نے بٹھا یا تھا،کیا بیرونی فنڈنگ نواز شریف کو ہوئی تھی ، کیا کشمیر کو مودی کے حوالے نواز شریف
نے کیا تھا ، کیا جسٹس شوکت عزیز سے اپنی مرضی کے فیصلے کے لئے دبائو نوازشریف نے ڈالا تھا ،کیا آٹا نواز شریف نے چوری کیا ہے ، کیا مہنگائی کو ریکارڈ سطح پر نواز شریف لے کر گیا ہے ۔ پھر کہتا ہے ہے اپوزیشن پر اللہ کا عذاب ہے ہم تو ظلم سہ رہے ہیںاللہ کا عذاب طالم پر آتا ہے ، تم ظالم ہو عوام کی بدعائیں اورتمہار اظلم تمہیں لے کر بیٹھے گا۔لاہور نے فیصلہ دیدیا ہے تم کو جانا ہوگا ۔ کیونکہ تم نے اس معصوم قوم کو دھوکہ دیا ہے ۔ تم نے ہر روز پاکستان کی عوام سے جھوٹ بولاہے ۔ تم کو جانا ہوگا کیونکہ تم نے ہنستے بستے ترقی کرتے ہوئے ملک کو تماشہ بنا کر رکھ دیا ہے ۔ تم نے کروڑوں لوگوں سے نوکریاں چھین لی ہیں۔ لاکھوں نوجوانوں کی نوکریاں او رروزگار تمہارے جھوٹے اور تباہ کن سونامی کی نظر ہو گئے ۔ تمہیں جانا ہوگا کیونکہ تم نے صنعت کو تباہ کر دیا کاروبار کو تباہ کر دیا تاجر کو تباہ کر دیا ہر طبقے کو مہنگائی کی چکی میں پیس کر رکھ دیا ۔ تمہیں جانا ہوگا تم نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا ، تم نے تین سالوں میں ایک اینٹ نہیں لگائی ۔ شہباز شریف نے دن رات لاہور کی خدمت کی کیا گواہی دیتے ہو ۔ لاہو رکو سنوارا بلکہ
پورے پنجاب کو سنوارا ۔ آج وہی شہباز شریف کوٹ لکھپت کے زندانوں میں بند ہے ۔ حمزہ شہباز نے دن رات خدمت کی ہے آج وہ بھی کوٹ لکھپت جیل میں سلاخوں کے پیچھے بند ہے ۔ آپ لوگ یہ بات سمجھیں،آپ کے ووٹ کی عزت ہو گی ،آپ کے ووٹ سے حکومتیں آئیں گی ،وزرائے اعظم آئیں گے تو ان کو آپ کا خیال ہوگا۔ جعلی اور ووٹ وچور حکومت آئے گی اس کو صرف اپنی نوکری کی فکر ہو گی اس کو آپ کی فکر نہیں ہو گی ۔ عمران خان کو فکر ہے کہ کسی نہ کسی طرح میری نوکری بچ جائے ،گرتی ہوئی دیوار کو آخری دھکا دینے کے لئے تیار ہو ۔ لاہور کے باسیوں لاہور کے محب وطن شہریوں اپنی بہن کے ساتھ وعدہ کرو اگر اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرو ں تو گھروں سے نکلو گےگھروں سے اور جتنے دن رکنا پڑا رکو گے ۔ ہاتھ اٹھا کر وعدہ کرو ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں