لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا سیاسی اتحاد ہے اور وہ اگلا الیکشن اکٹھا بھی لڑ سکتے ہیں ہیں۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن سے انتقام لے رہی ہے, مینار پاکستان میں پانی چھوڑ دیا گیا۔جلسے کا انتظام کرنے
والے کو پکڑ لیا۔حکومت نے کہیں بھی کوئی رعایت نہیں برتی، حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن دھرنا دے اور احتجاج میں تیزی آئے۔سعد رفیق نے مزید کہا کہ جلسہ ضرور ہوگا بطور سیاسی کارکن مجھے کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی، لوگوں کا جوش و جذبہ بھی دیدنی ہے۔سعد رفیق نے نئے الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نیا الیکشن کروائیں اگر وہ عوام میں مقبول ہیں تو منتخب ہو جائیں گے ورنہ عوام جسے ووٹ دے گی وہ حکومت بنائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب عمران خان نے دھرنا دیا تو وہ ایک سیاسی جماعت تھی لیکن ہم 11 سیاسی جماعتیں ہیں جن کے 150 سے زائد رکن اسمبلی ہیں۔عمران خان تو سیاسی تنہائی کا شکار ہیں آج وہ حالات نہیں ہیں جب اکیلی تحریک انصاف 40 استعفے لے کر نکلی تھی۔عمران خان کے جابر انہ رویے نے اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کر دیا ہے۔ضمنی الیکشن کرانے کی بونگیاں ماری جا رہی ہیں۔سعد رفیق سے مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا سوال کیا گیا جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر پی ڈی ملک بھی تبدیلی چاہتے ہیں تو میں اپنی جماعت سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ اس ملک میں بہت تماشا لگ چکا ہے۔اگر سیاستدان چاہتے ہیں ان کی قابلیت برقرار رہے، ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی ہو تو پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کو ایک دوسرے کے لئے ایثار کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔گلگت بلتستان کے الیکشن کے بعد تو میں سیاسی جماعتوں سے کہوں گا کہ وہ ایک دوسرے کو راستہ دیں۔اگر پاکستان کو ایک آئین کے تحت چلنے والا ملک بنانا ہے تو اگلے 10 سال کے لیے ایک روڈ میپ بنانا ہو گا۔میری ذاتی رائے ہے کہ ایک دوسرے کو راستہ دینا چاہئے اور جو میںچور اور سینئر سیاستدان ہیں انہیں ایوان کا حصہ بننا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں