پارٹی جو فیصلہ کرے گی اس پر عمل کرنا ہو گا، نواز شریف نے ن لیگی اراکین اسمبلی و سینیٹ سے حلف لینے کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے ارکان اسمبلی سے استعفوں کی توثیق کے لیے مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس 14 دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔اجلاس میں نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے ارکان سمبلی، عہدیداروں سے پارٹی ڈسپلن کی پابندی کا حلف لیں گے۔جس کے مطابق استعفوں سمیت

لانگ مارچ کرنے کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا تمام ارکان اسمبلی اور اور ٹکٹ ہولڈر اس کی پابندی کریں گے۔اجلاس میں مرکزی عہدیداروں کو مدعو کیا گیا ہے۔ نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے استعفوں کے فیصلے کے بارے میں اعتماد میں لیں گے اور اپنے فیصلوں کی توثیق کرائیں گے۔اجلاس میں لانگ مارچ، پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنے اور تنظیمی امور پر بھی مشاورت کی جائے گی،ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ن لیگ کا مشاورتی اجلاس پیر کو ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں دوپہر 2 بجے ہوگا۔دوسری جانب ہ مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات میں حکومت کے خلاف تحریک میں مزیدتیزی لانے کا فیصلہ ہوا جب کہ گرفتاریوں کی صورت میں سخت احتجاج کرنے پر اصولی اتفاق کیا گیا اس کے ساتھ ساتھ ملاقات میں پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم کوانتخابی اتحاد میں بدلنے پر بھی بات چیت کی گئی جب کہ دونوں رہنماوں نے اتفاق کیا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پرمشترکہ موقف اپنائیں گی ، دونوں جماعتیں مل کرچلیں گی ، لڑانے والوں کی باتوں میں نہیں آئیں گی جب کہ اتحاد اور احترام کا رشتہ ہرروز مزید مضبوط ہوگا۔پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سینئر رہنماؤں مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 31 دسمبر سے پہلے پیپلزپارٹی کے استعفے آجائیں گے، میڈیا کو فیڈ کیا جاتا کہ پی ڈی ایم میں دراڑ پیدا ہوجائے گی، تاریخی لانگ مارچ ہوگا، حکومت مستعفی ہوجائے، بزدل نہیں جیلیں کاٹیں، این آراو نہیں ملے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں