اسلام آباد (پی این آئی) صحافی اعزاز سید نے موجودہ سیاسی صورتحال اور اپوزیشن اور حکومت کے معاملات پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وزیراعظم کو ان کے سرپرستوں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ اپنے معاملات طے کریں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا متفقہ ہدف وزیراعظم عمران خان ہیں۔
عمران خان ماضی میں جتنے پراعتماد اورطاقتورنظرآتے تھے، اب ویسے نظر نہیں آتے۔اقتدارکی راہداریوں میں چاپلوسی حکمرانوں کو اندھا کردیتی ہے۔ وزیراعظم کو ان کے وزرا ”سب اچھا ہے” کی کہانیاں سناتے رہے ہیں تاہم پی ڈی ایم کے لاہورمیں جلسے کی تاریخ اور اس حوالے سے ایک خفیہ رپورٹ کے بعد وزیراعظم پہلی مرتبہ پریشان نظرآرہے ہیں۔ انہیں سرپرستوں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ اپنے معاملات طے کریں۔ایسا ماضی میں بھی کہا جاتا رہا لیکن وزیراعظم قائل نہیں ہوئے۔البتہ اس مرتبہ ماحول بدلا ہوا ہے۔اعزاز سید کا کہنا تھا کہ اسی لیے تین اہم وفاقی وزرا نے خاموشی کے ساتھ مسلم لیگ ن سے رابطہ کیا ہے تاہم ابھی تک کوئی بڑی پیشرفت نہیں ہوئی۔ ایسا لگتا ہے کہ ن لیگ کسی صورت تحریک انصاف حکومت کو کوئی رعایت نہیں دے گی۔دے بھی کیسے پورے شریف خاندان سمیت ن لیگ کی قیادت میں شاید ہی کوئی ایسا ہوجس کے خلاف کیسز نہ بنائے گئے ہوں۔کیسز اپنی جگہ وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی طرف سے بیانات کی صورت میں لیگی رہنماؤں پر جو رکیک ذاتی حملے کیے گئے ہیں، وہ انہیں کبھی رعایت دینے کے بارے میں سوچنے بھی نہیں دیتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا خیال یہ بھی ہے کہ وہ حکومت اوراسٹیبلشمنٹ میں کوئی خلیج پیدا کرلے گی۔ فی الحال اگر کسی سطح پرکوئی اختلاف تھا تو وہ بھی ختم ہوچکا ہے یا کم ازکم تاثریہی دیا جارہا ہے۔ اگر ایسا ہوگیا تو کہانی بدل سکتی ہے لیکن ایسا ہونے کا امکان بہت کم ہے کیونکہ وزیراعظم کواسٹیبلشمنٹ اور اسٹیبلشمنٹ کو وزیراعظم کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں