ہمارے استعفوں کے بعد اگر حکومت نے ضمنی الیکشن کروا لیے تو پھر کیا ہوگا؟بلاول زرداری نے پرانی غلطی یاد کرا دی

لاہور(پی این آئی) بلاول بھٹو نے ایک مرتبہ پھر استعفوں سے متعلق تحفظات کا اظہار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی کی دیگر قیادت اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے معاملے پر اب بھی حتمی فیصلہ نہیں کر سکے۔ پیپلز پارٹی تاحال

استعفوں سے متعلق تحفظات کا شکار ہے۔اس حوالے سے پی پی چئیرمین نے مریم نواز سے سوال کیا ہے کہ ہمارے استعفوں کے بعد اگر حکومت نے ضمنی الیکشن کروا لیے تو پھر کیا ہوگا؟ بلاول کا کہنا ہے کہ 1985 میں بھی ایسی ہی غلطی کی گئی تھی۔ جبکہ ذرائع کے مطابق ایک جانب پیپلز پارٹی رہنما اپنے استفے دینے کیلئے رضامندی کا اظہار تو کر رہے ہیں، لیکن اندرونی طور پر پیپلز پارٹی میں اس حوالے سے شدید اختلافات ہیں۔سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بھی اسی وجہ سے ترجمان بلاول بھٹو کے عہدے سے استعفیٰ دیا، جبکہ اعتزاز احسن بھی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی مخالف کر چکے۔ دوسری جانب لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ لاہور کا جلسہ تاریی ہوگا، لاہور جاگتا ہے تو پاکستان جاگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکن جانتے ہیں آمریت کا مقابلہ کیسے کرنا ہے لانگ مارچ کیسے کرنا ہے۔لاہور جب جاگتا ہے تو سب کو پتا ہے لانگ مارچ کیسے ہوتا ہے؟جیالوں نے خون کی قربانی دے کر ایوب، ضیاء اور مشرف جیسے بڑے بڑے بھگوڑو ں کو بھگایا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ طاقت کا سرچشمہ صرف اور صرف عوام ہیں، ہم عوام کو حق دیں گے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں، ہم پاکستان کے عوام کیلئے فیصلہ کن جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سخت مخالفین کے ساتھ مل کر ہم جمہوری جدوجہد کررہے ہیں، عوام کی جدوجہد سیت سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجیں گے،ایسی عوامی حکومت بنائیں گے جو بھٹو کے وعدے پورے کرے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں