دوسرے ملکوں میں مقیم پاکستانی چوری و امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کیے جاتے ہیں، حکومتی ذمہ دار کا انکشاف

اسلام آباد(این این آئی)معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے کہاہے کہ ہم نے جو کام کیے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے اس میں ہمیں مشکلات بھی آئیں ۔تارکین وطن کے عالمی دن سے متعلق تقریب کا انعقاد ہوا جس میں معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز سید زلفی بخاری نے شرکت کی ،تقریب سری

لنکا و دنیا بھر سے وطن آنے والے پاکستانی قیدیوں کی واپسی کی خوشی میں منعقد کی گئی،سری لنکا میں پاکستانی ہائی کمشنر سعد خٹک نے ویڈیو لنک سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نومبر میں 41 پاکستانی قیدی سری لنکا سے واپس پاکستان آئے تھے، ان پاکستانیوں کی واپسی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت ہوئی ہے۔سعد خٹک نے کہاکہ اس معاہدے پر 2004 میں دستخط ہوئے تھے، رواں برس یو اے ای ، ملائشیا، جنوبی کوریا سے بھی پاکستانی قیدی واپس آئے ہیں۔سعد خٹک نے کہاکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے ان قیدیوں کی وطن واپسی پہلے سے زیادہ اہمیت اختیار کر گئی ہے، ایک جامع قونصلر پالیسی کی عدم موجودگی کے باعث پاکستانی قیدیوں کو متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ غیر ملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی اکثریت غیر مہلک جرائم میں گرفتار ہیں، پاکستانی چوری و امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کیے جاتے ہیںمعاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی ذولفی بخاری نے کہاکہ ہم وزیر اعظم کے وڑن کے مطابق چل رہے ہیں ،پہلے اس ملک میں مافیا بیٹھا ہوا تھا جس نے سارا نظام ہائی جیک کیا ہوا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے مختصر مدت میں نظام کو بہتر کیا اور ون ونڈو اپریشن کے تحت کام آسان کیا ،ہم نے جو کام کیے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے اس میں ہمیں مشکلات بھی آئیں ،ہمارے کام کے خلاف لوگ عدالتوں میں

گئے حکم امتناعی بھی آئے۔ہمارے کام کے خلاف لوگ عدالتوں میں گئے حکم امتناعی بھی آئے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں