اگر سینیٹ میں عمران خان کو اکثریت مل جاتی ہے تو پھرکیا ہو گا؟ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے خوفزدہ ہونے کی اصل وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی و تجزیہ کار طاہر ملک نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نواز شریف کی محبت میں اس قدر گرفتار نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کا اپنا بھی ایک مسئلہ ہے۔ اس وقت آپ کے 52 سینیٹرز جائیں گے اور جو امکانات ہیں، اُس کے مطابق اگر حالات نارمل رہے

تو پی ٹی آئی کے اتحادی 37 سینیٹرز مل جائیں گے جس کے بعد کُل تعداد 57 ہو جائے گی۔57 کا مطلب ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس سینیٹ میں بھی اکثریت ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کے طوطے کی جان اٹھارہویں ترمیم میں ہے۔ اٹھارہویں ترمیم سے سندھ کو پیسے ملتے ہیں اور اب خدشہ یہ ہے کہ اگر سینیٹ میں عمران خان کو اکثریت مل جاتی ہے تو پھر 18 ویں ترمیم ختم ہوجائے گی۔اُن کو یہی ڈر ہے کہ اگر اسمبلی کے ساتھ ساتھ عمران خان نے سینیٹ میں بھی اکثریت حاصل کر لی تو اٹھارہویں ترمیم خطرے میں پڑ جائے گی اور سندھ کے پیسے بند ہو جائیں گے۔پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ عمران خان ہاتھ جوڑ کر این آر او مانگ رہے ہیں، مریم صاحبہ بھی جھوٹ کی آخری حد کراس کر جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک ضدی آدمی ہے تو کیا وہ نواز شریف کے سامنے ہاتھ جوڑے گا جو ملک سے بھاگا ہوا ہے ؟ کیا وہ اُس کے سامنے ہاتھ جوڑے گا کہ مجھے این آر او دو؟ کیا یہ بات ماننے میں آتی ہے ؟ اور زبیر صاحب جب سے ان کی سات گھنٹے کی ناکام ملاقات ہوئی ہے ، انہوں نے نواز شریف کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا تھا کہ میں معاملات طے کروادوں گا، میری چالیس سال کی دوستی ہے، ان سے کوئی پوچھے ان کے پاس ہے کیا ؟ یہ پی ڈی ایم کے محتاج ہیں اور بندے لانے کے لیے مولانا فضل الرحمان کے در پر پھر رہے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے صحافی و تجزیہ کار طاہر ملک نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نواز شریف کی محبت میں اس قدر گرفتار نہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں