بریگیڈئیر ریٹائرڈ اعجاز شاہ نے وزارت داخلہ کیو ں چھوڑی؟ خود ہی وجہ بتا دی

اسلام آباد (پی این آئی) بریگیڈئیر ریٹائرڈ اعجاز احمد شاہ کی جانب سے وزارت داخلہ چھوڑنے کی وجہ سامنے آ گئی ہے۔میڈیا کے مطابق اعجاز شاہ نے خرابی صحت اور بھائیوں کی وفات کے بعد اپنی مصروفیات کے سبب وزارت داخلہ کی ذمہ داری سے سبکدوش ہونے کی درخواست کی تھی۔سرکاری میڈیا کے مطابق یہ بات

جمعہ کو وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہی گئی ہے۔اعجاز شاہ نے 30مارچ 2019ء کو وزیر داخلہ کے اہم عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔انہیں ابتدا میں بطور وزیرپارلیمان برائے امور کابینہ کا حصہ بنایا گیا تھا۔جولائی میں اعجازہ شاہ کے بھائی پیر حسن احمد انتقال کر گئے تھے جس کے ایک ماہ بعد ہی ان کے دوسرے دوسری بھائی پیر احمد انتقال کر گئے تھے۔واضح رہے کہ آج فاقی کابینہ میں رد و بدل کے بعد شیخ رشید کو وزارت ریلوے سے ہٹا کر وزیرداخلہ بنا دیا گیا۔جمعہ کو وفاقی کابینہ میں بڑی سطح پر رد وبدل کی گئی، اور وفاقی وزیر شیخ رشید سے وزارت ریلوے کا منصب لے کر وزیرداخلہ بنا دیا گیا،ان کی جگہ وزارت ریلوے اعظم سواتی کو دے دی گئی ۔ اعجاز شاہ سے وزیرداخلہ کا قلمدان لے کر انہیں وزیر انسداد منشیات کا منصب دیا گیا ، اس سے پہلے وزارت منشیات کا منصب اعظم سواتی کے پاس تھا۔علاوہ ازیں آج ہی مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو وفاقی وزیر خزانہ کا قلمدان دیا گیا ۔ذرائع کے مطابق حفیظ شیخ کے بعد مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کو بھی 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر بنایا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم آئین کے آرٹیکل 91 کے تحت کسی غیر منتخب شخص کو 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر مقرر کرسکتے ہیں،عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد اور ڈاکٹر فیصل سلطان کو مارچ 2021 میں سینیٹر بنائے جانے کا امکان ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں