عمران خان نے بہت دیر کردی، میچ کا نتیجہ جنوری میں آئے یا فروری میں آنا تو ہے، اپوزیشن رہنما نے حکومت کے خاتمے کا دعویٰ کر دیا

لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی سینئر رہنماء خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ مذاکرات کیلئے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان میچ کا نتیجہ دیکھیں گے، میچ کا نتیجہ جنوری میں آئے یا فروری میں آنا تو ہے، کیونکہ پاکستان کی تاریخ ہے، اپوزیشن کے اتحاد بننے نہیں دیے جاتے لیکن جب بن جاتے ہیں تو

پھر منزل تک پہنچ جاتے ہیں، عمران خان نے پارلیمنٹ میں ڈائیلاگ کیلئے بہت دیر کردی۔انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور وزراء آسمان سے زمین پر اتریں ، پھر سوچا جائے گا ہونا کیا ہے؟ لیکن وزیراعظم نے ڈائیلاگ کی بس ایک بار نہیں بہت مِس کی ہے، اب عمران خان نے پارلیمنٹ میں دائیلاگ کی بات کی، جس سے پتا چل رہا ہے کہ پی ڈی ایم کی تحریک اثر پڑ رہا ہے، ایک طرف طنز کرتے ہیں، دھمکی دیتے ہیں پھر بات کرنے دعوت بھی دیتے ہیں، ان کو چاہیے کہ وزیراعظم اور وزراء اپنا لب ولہجہ تو ٹھیک کرلیں۔لیکن مجھے لگتا ہے کہ بات چیت میں دیر کردی ہے، ان لوگوں نے سیاست میں تلخی اور زہر گھول دیا ہے، وہ بار بار کہتے کہ این آراو نہیں دوں گا، ہم ان سے کہتے ہیں وزیراعظم کے پاس اختیار ہی نہیں ہوتا کہ وہ این آر او دے این آراو تو ڈکٹیٹر دیتے ہیں۔ ان کی بات اور لب ولہجہ مختلف ہے، یہ اندرکی باتوں کو باہر بڑھا چڑھا بیان کرتے رہے، ان لوگوں نے اپنی کریڈیبلٹی خراب کرلی ہے۔فیٹف قانون یا نیب اصلاحات پر بات کی تو حکومت نے اپوزیشن کے ردعمل کو رسوا کیا۔پی ڈی ایم اجلاس میں استعفے دینے کا فیصلہ ہوچکا ہے، سمجھیں ہمارے استعفے ہوچکے ہیں ، اب وقت کو دیکھا جارہا ہے کہ کب دینے ہیں، ہوسکتا ہے استعفے کسی بڑے ایونٹ میں دیے جائیں، وہ ایونٹ لانگ مارچ بھی ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان میچ کا نتیجہ دیکھیں گے ، اس کا نتیجہ آنا ہی ہے، پاکستان میں اپوزیشن کے اتحاد بننے نہیں دیے جاتے لیکن جب اتحاد بن جاتے ہیں تو پھر منزل تک پہنچ جاتے ہیں، یہی پاکستان کی تاریخ ہے۔لاہور کا جلسہ مسلم لیگ ن کیلئے ٹیسٹ کیس اس لیے ہے، لاہور میں دہائیوں سے لوگ ہمیں ووٹ دیتے ہیں، یہاں ن لیگ میزبانی کررہی ، اس لیے ساری جماعتیں یہاں آرہی ہیں، ہم جلسے کی کامیابی کیلئے پورا زور لگا رہے ہیں۔ن میں ش یا ش میں م والی باتیں شیخ چلی اور بچوں والی باتیں ہیں، ہمارے درمیان بات ہوتی ہے پھر ایک نتیجے پر آجاتی ہیں۔لاہور جلسہ کسی صورت نہیں روکا جاسکتا۔ پانی چھوڑا وہ خشک ہوگیا، ایک دن ضائع کیا، اسی طرح انتظامات والوں کو پکڑا جارہا ہے، جلسے تو شروع ہوگئے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں