اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ وفاق،پنجاب اور سندھ میں کئی کئی بارحکومتیں کرنے والوں نے ایسا کونسا نسخہ ایجاد کر لیا ہے جو وہ دوبارہ حکومت میں آنے کے بعد معیشت اورگڈ گورننس کی بہتری کیلئے آزمائیں گے،ساری پی ڈی ایم
میں سب سے زیادہ بے چینی اوراضطراب صرف نواز شریف،مریم صفدر اورمولانافضل الرحمان کے چہروںپر نظر آتاہے ، سب کو پتہ ہے مریم صفدرکوآج بیرون جانے کی اجازت مل جائے تو وہ پی ڈی ایم کی تحریک سے لاتعلق ہوکر اپنا سامان باندھ لیں گی ۔اپنے دفتر میں وسطی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنمائوں کے ایک وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے ہمایوںاختر خان نے کہا کہ استعفوںکی بات ہردور میں سنتے آئے ہیں ، آئینی ماہرین واضح کہہ رہے ہیںکہ اپوزیشن کے استعفوں سے حکومت کی آئینی و قانونی حیثیت کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ اپوزیشن اراکین کی جانب سے استعفے دینے کے معاملے پر مزاحمت کاسلسلہ شروع ہو گیا ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں شدت آئے گی ۔اراکین سوال کر رہے ہیں ہم کسی کے ذاتی مفادات کی تکمیل کیلئے کیوں عوام کے مینڈیٹ کی توہیں کریں۔ انہوںنے کہا کہ کسی بھی جلسے ،جلوس یا ریلی کے موقع پر عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے پیشگی اقدامات کرنا حکومت اوراداروں کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔ کوروناایس او پیز پر فاضل عدالت بھی واضح طو رپر کہہ چکی ہے لیکن اپوزیشن اسے بھی کسی خاطرمیںنہیں لا رہی ۔ پاکستا ن کورونا وباء کی دوسری لہر میں لاک ڈائون کا ہرگز متحمل نہیں ہو سکتا اس لئے اپوزیشن کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرناچاہیے۔۔۔۔
ارکان پارلیمنٹ استعفے کے طریق کار سے ہی ناواقف نکلے، پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نے پنجابی میں استعفیٰ لکھ دیا
لاہور(این این آئی)پی ڈی ایم کے سربراہ اجلاس میں کئے گئے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کی جانب سے اپنے استعفے قیادت کو جمع کرانے میں تیزی آگئی ، بعض اراکین مستعفی ہونے کے طریقہ کار سے ہی لا علم نکلے ، پیپلزپارٹی کے پیپلز پارٹی کے حسن مرتضی نے بھی اپنا استعفیٰ قیادت کوبھجوایا ہے جو انہوںنے پنجابی زبان میں تحریر کیا ہے۔ تفصیلات کے مسلم لیگ (ن)کے اراکین کی جانب سے دوسرے روزبھی استعفے جمع کرانے کا سلسلہ جاری رہا ۔ مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی سمبلی آغا رفیع اللہ، محمد بشیر ورک ، کھیل داس کوہستانی، اراکین صوبائی اسمبلی عظمی بخاری، سمیع اللہ خان ، صہیب احمدبھرت، عرفان دولتانہ ،راحیلہ خادم حسین ، اختر حسین بادشاہ ، محمد صفدر شاکر ، بلال فاروق تارڑ،چوہدری ناصر محمود ،جہانگیر خانزادہ ، چوہدری بلال اکبر خان ، عزالی سلیم بٹ ،عنیزہ فاطمہ طاہر جمیل ،حنا پرویز ، ثانیہ عاشق جبکہ پیپلزپارٹی کے حسن مرتضی نے بھی اپنااستعفے قیادت کو بھجوا دئیے ہیں۔ گزشتہ روز حیدر علی گیلانی نے اپنا استعفیٰ قیادت کو ارسال کیا تھا۔بعض اراکین اسمبلی نے قیادت کو بھجوائے گئے استعفے سوشل میڈیا پر بھی شیئر کئے ہیں۔ دوسری جانب کئی اراکین اسمبلی مستعفی ہونے کے طریقہ کار سے ہی لاعلم نکلے، ارکان نے ٹائپ شدہ استعفے اسپیکر ز اور قیادت کے نام بھجوائے ہیںحالانکہ
مستعفی ہونے کے لیے استعفیٰ ہاتھ سے لکھنے کی شرط ہے اورپرنٹ شدہ استعفیٰ قابل قبول نہیں ہوتا۔یادرہے کہ پی ڈی ایم کے 8دسمبر کو ہونے والے سربراہ اجلاس میں اپوزیشن اراکین کو 31دسمبر تک اپنے استعفے قیادت کو جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں