پی آئی اے نے اندرون ملک مسافروں کو بڑی خوشخبری سنا دی

کوئٹہ (پی این آئی) پی آئی اے کا اندرون ملک ایک اور روٹ پر پروازیں شروع کرنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ائیرلائن نے اندرون ملک پروازوں کی ڈیمانڈ میں اضافے کے بعد ایک اور مقامی روٹ پر پروازوں کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے پی آئی اے حکام کا بتانا ہے کہ کل بروز جمعرات 10

دسمبر سے بلوچستان کا کوئٹہ تربت روٹ آپریشنل کر دیا جائے گا۔قومی ائیرلائن کی جانب سے کوئٹہ اور تربت کے درمیان کل سے دو طرفہ پروازیں چلائی جائیں گی۔اس روٹ پر ہفتہ وار 2 پروازیں آپریٹ ہوں گی۔ واضح رہے کہ بین الاقوامی پروازوں کیلئے پابندیوں کا شکار پی آئی اے کی جانب سے اندرون ملک پروازوں کے پرکشش پیکجز دے کر نقصان کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پی آئی اے نے کچھ نئے مقامی روٹس پر حال ہی میں پروازوں کا آغاز کیا۔ ان روٹس میں اندرون ملک سب سے طویل کراچی تا اسکردو کا روٹ بھی شامل ہے۔ جبکہ پی آئی اے کی جانب سے اندرون ملک کئی روٹس کے کرایوں میں بھی واضح کمی کی گئی ہے۔ اس وقت کئی روٹس پر ایک طرفہ کرایہ صرف چند ہزار روپے کیا جا چکا ہے۔واضح رہے کہ یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ یورپی یونین میں پی آئی پر پابندی وفاقی وزیر کے بیان کی وجہ سے لگی ہے۔ تفصیلات کے مطابق یورپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یورپ میں پاکستانی قومی ایئرلائن پر پابندی پاکستانی وزیر ہوا بازی کے بیان کے بعد لگائی گئی تھی، یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA ) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی یورپ میں پابندی ختم کروانے کے حوالے سے جولائی سے لے کر اب تک پاکستان کی کوششیں اطمینان بخش رہی ہیں لیکن پاکستان کو اس حوالے سے مزید اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے۔ای اے ایس اے کے ترجمان اسٹیفن ڈی کیرمیکر نے ایک آن لائن انٹرویو میں بتایا کہ پی آئی اے پر یورپ میں پابندی پاکستانی وزیر ہوابازی کے لائسنس والے بیان کے بعد عائد کی گئی تھی۔جب سے 2 پاکستانی فضائی کمپنیوں کو حفاظتی فہرست میں شامل کیا گیا تھا، اس وقت سے اب تک کچھ بھی نہیں بدلا ہے،نہ ہی کسی ملک کو فہرست سے ہٹایا گیا اور نہ ہی کسی کو نیا شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پائلٹس کی بھرتیوں کے وقت چھان بین سے پاکستان ایسے مسائل سے بچ سکتا ہے ۔ پائلٹس کے لائسنس کی بھرپور طریقے سے پڑتال ہونی چاہیے ۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پی آئی اے میں جعلی لائسنس پر پائلٹس بھرتی کیے گئے تھے۔ جس کے بعد تحقیقات میں کئی سو پائلٹس کو نوکری سے نکالا گیا تھا جبکہ اس بیان کے بعد یورپ میں پی آئی اے پر پابندی عائد کردی گئی تھی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں