اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن اتحاد نے اتفاق کیا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ حکومت نہیں چھوڑے گی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں استعفوں کا آپشن استعمال کرنے کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا ، اجلاس میں اتفاق ہوا کہ
سندھ حکومت کو چھوڑنا ایک انتہائی فیصلہ ہے جوکہ بلکل آخری آپشن ہوگا ، تاہم پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں حکومت مخالف تحریک کے سلسلہ میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا جس میں پی ڈی ایم قیادت ایک نقطے پر متفق ہوگئی کہ پیپلزپارٹی سندھ اسمبلی سے استعفے نہیں دے گی اور نہ ہی صوبائی حکومت چھوڑے گی۔بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں طے پایا کہ پہلے مرحلے میں صرف قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیا جائے گا تاہم اس حوالے سے بھی حتمی فیصلہ جنوری کے آخری ہفتے میں کیا جائے گا جس کے بعد دیگر صوبائی اسمبلیوں سے استعفوں پر غور ہوگا تاہم اگر سیاسی معاملات اس انتہا تک پہنچے اور اس کی ضرورت محسوس ہوئی تو اس صورت میں سندھ اسمبلی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے استعفے مولانا فضل الرحمان کے پاس جمع کروانے کی تجویز دے دی، تمام جماعتوں نے نوازشریف کی تجویز کی حمایت کردی، مولانا فضل الرحمان لانگ مارچ کے بعد استعفے اسپیکر کو جمع کروا دیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا،اجلاس میں تمام جماعتوں کے قائدین اور سینئر رہنماؤں نے شرکت کی ، اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے جیل بھرو تحریک کی تجویز دے دی اور کہا کہ تمام جماعتیں اپنے کارکنان کو اس حوالے سے تیار رکھیں ، گرفتاریوں کی صورت میں قومی شاہراؤں کو بند کردیا جائے جب کہ کچھ رہنماؤں نے اجلاس میں تجویز دی گئی کہ نئے سال کے آغاز میں ہی اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا ، استعفے لانگ مارچ کے بعد دیے جائیں گے اور استعفو ں کے آپشن کا بروقت استعمال کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں