لاہور (پی این آئی) سینیئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے کافی لوگ استعفے دینے کی مخالفت کررہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر صحافی عارف حمید بھٹی نے کہا کہ میری جن مسلم لیگ (ن) کےلوگوں سے بات ہوئی ہے وہ کہتے ہیں کہ
مریم ڈیسپیریٹ صاحبہ ہو چکی ہیں ۔بات سننے سے کی ضرورت محسوس نہیں کرتی ہیں، وہ ایک چھوٹی سی بات پر سیخ پا ہو جاتی ہیں ۔ انہوں نے آج تک کونسلر کا الیکشن نہیں لڑا۔مسلم لیگ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ الیکشن لڑنے کے لیے ہمیں پارٹی فنڈ میں 4 کروڑ روپے تک جمع کرانے پڑتے ہیں اور پھر اس پر الیکشن میں کروڑوں روپے لگ جاتے ہیں، یہ خو د کبھی الیکشن لڑی نہیں ہیں۔ یہ ہمیں استعفے دینے پر مجبور کررہی ہیں، اگر ہم دوبارہ منتخب نہ ہوئے تو ۔ہم پر پارٹی کا بہت زیادہ دباؤ ہے، میاں نواز شریف کی جانب سے کہا جارہاہے کہ اگر استعفے نہ دیئے تو پھر کبھی ان کو پارٹی کی جانب سے نہ ٹکٹ دیا جائے گا اور نہ ان کو پارٹی میں رکھا جائے گا۔ بلکہ ان کیخلاف عوام کو بھی واضح اعلان دیا جائے گا۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ کئی سینیئر لیگی رہنما بھی جو پارٹی ڈسپلن کا حصہ ہیں استعفوں کے حق میں نہیں ہیں ۔ واضح رہے کہ پی ڈی ایم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سینیٹ سے استعفے نہیں دیے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ استعفے چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی سے دیے جائیں گے، حکومت سےکسی قسم کےمذاکرات نہ کرنےکافیصلہ کیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ نے حکومت سےکسی قسم کےمذاکرات نہ کرنےکافیصلہ کیا ہے ۔پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں نئےالیکشن پرمتفق ہوگئی ہیں۔ آزاداورشفاف انتخابات کاانعقاد الیکشن کمیشن کاکام ہے ۔ الیکشن کمیشن تمام جماعتوں سےمشاورت کرسکتاہےاورایسی روایت بھی موجود ہے ۔اسٹیرنگ کمیٹی میں اپوزیشن احتجاج کےاگلےمرحلےکےطریقہ کارکاتعین کریگی۔صرف صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی سے استعفے دیے جائیں گے جبکہ سینیٹ میں استعفے نہیں دیے جائیں گے ۔واضح رہے کہ پی ڈی ایم کی جانب سے استعفے دینے کے فیصلے کے بعد 36 لیگی اراکین پارلیمنٹ اپنے استعفے لکھ چکے ہیں۔ لیگی اراکین پارلیمنٹ اپنی قیادت کے فیصلوں کیساتھ کھڑے ہیں، جیسے ہی حتمی فیصلہ ہوگا، ن لیگ کے اراکین پارلیمنٹ اپنے استعفے جمع کروا دیں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے ایم این ایز کی طرف سے استعفوں کا سلسلہ جاری ہے اور این اے 84 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی اظہر قیوم ناہرا نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔نوشہرہ ورکاں سے تعلق رکھنے والے ایم این اے نے اپنا استفعیٰ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو بھجوا دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ لیگی ایم این اے 2018ء کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں