اسلام آباد (این این آئی)وائس چانسلر یو ایچ ایس لاہور ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان میں ویکسی نیشن کا ڈسٹری بیوشن پلان بن رہا ہے۔ایک انٹرویو میں وائس چانسلر یو ایچ ایس لاہور ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ جیسا عوامی مزاج ہے اس میں ممکن نہیں ہوگا کہ لاک ڈاؤن لگایا جاسکے۔ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ
حکومت اسمارٹ لاک ڈاؤن کررہی ہے تاکہ لاک ڈاؤن کی نوبت نہ آئے۔اْن کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن نے روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کو نقصان ہوگا۔واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے ریکارڈ 89 اموات واقع ہوئی ہیں۔پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی کْل تعداد 4 لاکھ 23 ہزار 179 ہو چکی ہے، جبکہ اس موذی وبائی سے جاں بحق افراد کی کْل تعداد 8 ہزار 487 تک جا پہنچی ہے۔۔۔۔۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر، صورتحال قابو سے باہر ہونے لگی، ہیلتھ ایڈوائزری جاری کر دی گئی
لاہور (پی این آئی) ہیلتھ ایڈوائزری نے سکولوں میں موسم سرما کی چھٹیاں کرنے کی سفارش کر دی۔تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر بے قابو ہونے کے بعد ہیلتھ ایڈوائزری جاری کر دی گئی۔ایڈوائزری میں کہا گیا کہ سیاسی، مذہبی اور شادی کی تقریبات پر پابندی جب کہ سکولوں میں موسم سرما کی چھٹیاں کی جائیں۔ہیلتھ ایڈوائزری کے مطابق کورونا کی دوسری لہر شدید ہو چکی ہے۔گذشتہ 6 ہفتوں میں
پاکستان میں کورونا کیسز کی شرح 2 سے 6 فیصد ہو گئی اور روزانہ 500 سے 2000 کیسز سامنے آ رہے ہیں۔کورونا کو روکنے کے لیے معاشی سرگرمیوں اور لاک ڈاؤن کے کے بغیر قومی سطح پر اقدامات کیے جائیں۔ہیلتھ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ سیاسی ، مذہبی اور شادی تقریبات پر پابندی عائد کی جائے۔سکولوں ، مدرسوں ، سیمنارز ، تھیڑز اور مزاروں پر پروگراموں کی اجازت نہ دی جائے۔اس کے علاوہ سکولوں میں چھٹیاں کی جائیں،مارکیٹوں میں ماسک پہننچا لازمی قرار دیا جائے۔جب کہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے کیے جائیں۔تجویز میں مزید کہا گیا کہ ہائی رسک ایریاز میں ٹیسٹنگ کی شرح بڑھا دی جائے۔اور ٹیسٹنگ کٹس کی خریداری بڑے پیمانے پرکی جائے جب کہ اسپتالوں کی استعداد کار بڑھائی جائے۔اس کے علاوہ قومی رابطہ کمیٹی کی جانب سے کورونا ایس اوپیز کے تحت اہم فیصلوں کی منظوری بھی دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کورونا وائرس پھیلاؤ والی ہائی رسک سرگرمیوں کو محدود کیا جائے۔ این سی سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 300 سے زائد افراد پر مشتمل آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر پابندی ہوگی ۔ اِن ڈور شادی کی ہر قسم کی تقریبات پر مکمل طور پر پابندی عائد ہوگی ۔ آؤٹ ڈور شادی کی تقریبات میں صرف 300 افراد تک کی شمولیت کی اجازت ہوگی ۔ جبکہ ریسٹورنٹس میں اِن ڈور کھانے کی اجازت دی گئی ، ریسٹورنٹس کے حوالے سے ایک ہفتے کے بعد دوبارہ جائزہ لیا جائے گا ۔ این سی سی کے اگلے اجلاس میں تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیاں قبل از وقت کرنے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں