وفاقی حکومت کا اپوزیشن جلسوں کو روکنے کیلئے طاقت کے استعمال سے گریز کا فیصلہ جلسے کو سروس فراہم کرنے والوں کے خلاف مقدمات قائم کریں گے، وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے اپوزیشن جلسوں کو روکنے کیلئے طاقت کے استعمال سے گریز کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ جلسوں کو روکنے کیلئے سرکاری سطح پر مداخلت نہیں کی جائیگی تاہم قانون کی خلاف ورزی پر ضابطے کی کاروائی ہر صورت ہو گی جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر

واضح کیا ہے کہ چاہے میری حکومت بھی چلی جائے تو احتساب پر سمجھوتہ نہیں کروں گا، خود انکا سارا خاندان باہر بیٹھا ہے، یہاں عوام کو اپنے لیے استعمال کررہے ہیں،اپوزیشن تصادم چاہتی ہے، حکومت انکو تصادم کا موقع فراہم نہیں کرے گی، مینار پاکستان پر دس جلسے کرلیں، حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، ہمیں عوام کی فکر ہے، جلسے کو سروس فراہم کرنے والوں کے خلاف مقدمات قائم کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی و پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی ۔اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کے جلسوں کو روکنے کیلئے طاقت کے استعمال سے گریز کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاکہ جلسوں کو روکنے کیلئے سرکاری سطح پر مداخلت نہیں کی جائیگی تاہم قانون کی خلاف ورزی پر ضابطے کی کاروائی ہر صورت ہو گی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اپوزیشن اپنی کرپشن بچانے کے لیے اب عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہے، یہ مجھے جانتے نہیں، میری حکومت بھی چلی جائے تو احتساب پر سمجھوتہ نہیں کروں گا،خود انکا سارا خاندان باہر بیٹھا ہے، یہاں عوام کو اپنے لیے استعمال کررہے ہیں، مینار پاکستان پر دس جلسے کرلیں، حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ وزیرِاعظم نے کہاکہ ہمیں عوام کی فکر ہے، جلسے کو سروس فراہم کرنے والوں کے خلاف مقدمات قائم کریں گے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہم جلسہ نہیں روکیں گے، انکی خواہش ہے کہ حکومت جلسہ روکے۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن تصادم چاہتی ہے، حکومت انکو تصادم کا موقع فراہم نہیں کرے گی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فردوس عاشق اعوان کی فٹبال کک اور جوڈو کا ذکر بھی ہوا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ میں نے دیکھا ہے کہ فردوس پنجاب جاکر بہت ایکٹو ہو گئی ہیں، تحریک انصاف کے لوگوں کو اسی جنون کی ضرورت ہے۔اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پی ڈی ایم جلسہ کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں کی منافقت روزانہ کی بنیاد پر بے نقاب ہورہی ہے،اپوزیشن لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتی تھی اب خود جلسہ کرکے ایس او پیز کو روند رہی ہے،لاہور جلسہ میں ملک بھر سے کارکنوں کو بلایا گیا ہے جس سے ملک بھر میں کورونا پھیلے گا۔وزیر اعظم نے سوال کیاکہ اپوزیشن بتائے اب اگر جلسوں کورونا سے لوگ مرے تو ایف آئی آر کس پر کٹے گی؟ اپوزیشن کے جلسہ جلوس ریلیوں سے کوئی خطرہ نہیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اپوزیشن کے جلسہ غیر قانونی اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہیں،اپوزیشن کی کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن این آر او کی متلاشی ہے جو نہیں ملے گی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن بے روزگار ہیں،اپوزیشن کو کسی صورت مظلوم اور سیاسی شہید نہیں بننے دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ جلسوں کی ناکامی کے بعد مریم نواز لاہور کی گلی محلوں سڑکوں پر کورونا پھیلانے نکلی ہوئی ہیں۔ اجلاس میں وزیر خارجہ کی او آئی سی اجلاس اور دیگر امور پر بریفنگ دی گئی۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ او آئی سی اعلامیہ میں کشمیر کا زکر پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی ہے،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقدس شخصیات کے تعزیم سے متعلق پاکستانی قرارداد منظور ہوئی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں