اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف صاحب پانچ سو کے کرنسی نوٹ پر قائداعظم کی تصویر ہٹا کر اپنی تصویر لگوانا چاہتے تھے۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی انتقال کر گئے ہیں۔اسی حوالے سے سینئر صحافی حامد میر سابق وزیراعظم میر ظفر
اللہ جمالی سے متعلق لکھتے ہیں کہ میر ظفر اللہ وزیراعظم تو بن گئے تھے لیکن پرویز مشرف کے منظور نظر نہیں بن سکے تھے۔ان دونوں عمران خان مسلم لیگ ن کے بہت قریب تھے۔انہوں نے چوہدری نثار علی خان اور خواجہ آصف کے ساتھ قربت کے باعث مولانا فضل الرحمن کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ دیا تھا۔عمران خان میرے پروگرام میں پرویز مشرف پر بہت تنقید کرتے تھے۔مجھے کبھی لیفٹیننٹ جنرل حامد جاوید اور کبھی طارق عزیز کی طرف سے کہا جاتا کہ عمران خان کو کیپٹل ٹاک میں نہ بلایا کریں۔میں اس دباؤ سے نکلنے کے لیے جمالی صاحب کو مدد لینے کی کوشش کرتا تھا کیونکہ وزیر اطلاعات شیخ رشید احمد تو صرف اور صرف مشرف کی مرضی کے مطابق چلتے تھے۔ایک دن میں نے بیگم سرفراز اقبال سے جمالی صاحب کو سفارش کرائی کہ عمران خان پر غیر علانیہ پابندی ختم کرائی جائے تو جمالی صاحب نے مجھے کہا کہ میرے تو اپنے معاملات ٹھیک نہیں۔میں تمہارے معاملات کیسے ٹھیک کراؤں۔پتہ چلا کہ مشرف صاحب پانچ سو کے کرنسی نوٹ پر قائداعظم کی تصویر ہٹا کر اپنی تصویر لگوانا چاپتے تھے لیکن وزیراعظم نے اس خواہش کی منظوری دینے سے انکار کر دیا۔2004ء میں مشرف نے امریکہ کے دباؤ پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو قربانی کا بکرا بنایا اور انہیں امریکا کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔جمالی صاحب نے اس فیصلے کی منظوری دینے سے انکار کر دیا تھا۔لہذا اسی سال جون میں ان کی چھٹی ہو گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں