ڈنڈے کی کوئی رجسٹریشن نہیں ہوتی، نہ لائسنس ہوتا ہے وزارت داخلہ کا مراسلہ سیاسی دبا ئوکی کوشش ہے، مولانافضل الرحمان نے مؤقف مسترد کر دیا

اسلام آباد(آئی این پی)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مسلح جتھوں سے متعلق وزارت داخلہ کے مراسلے کو بدنیتی پر مبنی قرار دے دیااور کہا ہے کہ رضاکار انصارالاسلام کے ہیں جو جے یو آئی کا دستوری ونگ ہے، رضاکار الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ ہیں، آزادی

مارچ میں بھی ان ہی رضاکاروں نے سیکیورٹی دی، گملا تک نہیں ٹوٹا، ڈنڈے کی کوئی رجسٹریشن نہیں ہوتی، نہ لائسنس ہوتا ہے، ایسے مراسلے صرف سیاسی دبا ئوکے لیے ہوتے ہیں۔ پیر کے روز نجی ٹی وی گفتگومیں وزارتِ داخلہ کی جانب سے سیاسی و مذہبی جماعتوں کی ملیشیا اور وردی سے متعلق مراسلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے وزارت داخلہ کے مراسلے کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا ان کا کہنا تھا کہ مراسلے کے الفاظ نئے نہیں ہیں، عسکری ونگ اور رضاکار میں فرق ہوتا ہے، رضاکار انصارالاسلام کے ہیں جو جے یو آئی کا دستوری ونگ ہے، رضاکار الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ رضاکاروں پر کبھی اعتراض نہیں کیا گیا، رضاکار جے یو آئی ف کے دستور کا حصہ ہیں۔سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ2001میں ہم نے لاکھوں کے جلسے کیے، ہمارے رضاکاروں کی پلاننگ کو اس وقت کے وزیر داخلہ نے بھی سراہا۔انہوں نے مزید کہا کہ 2017میں بھی ہم نے جلسے کیے، انصارالاسلام کے رضاکاروں نے سیکیورٹی سنبھالی، آزادی مارچ میں بھی ان ہی رضاکاروں نے سیکیورٹی دی، گملا تک نہیں ٹوٹا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ڈنڈے کی کوئی رجسٹریشن نہیں ہوتی، نہ لائسنس ہوتا ہے، ایسے مراسلے صرف سیاسی دبا ئوکے لیے ہوتے ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں