مریم نواز نے پی ڈی ایم کی تحریک میں اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کے استعفوں کا اشارہ دیدیا 13 دسمبر کو صرف فتح کا اعلان ہونا باقی ہے، کیوں نہ عمران خان کا نام تابعدار رکھ دیں؟

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پی ڈی ایم کی تحریک میں اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹرز کے استعفوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آٹھ دسمبر کو انشا اللہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میںاس کا فیصلہ ہوگا ،اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اور سینیٹرز اپنی عزت کو پہچانیں ، اگر

ساری جماعتوں نے فیصلہ کیا تو منتخب نمائندوں سے درخواست ہے کہ کسی کے دبائو میں نہ آئیں اور وفاداریاں بدلنے سے واضح انکار کر دیں ، اگر کسی نے مجبوری میں بھی دغا کیا تو عوام ان کے گھروں کا گھیرائو کریں گے ،پی ڈی ایم کل کے سربراہی اجلاس میںبڑے بڑے فیصلے کرنے جارہی ہے ، یہ خوشخبری بھی سنا دو ںکہ پاکستان کے عوام جنگ جیت چکے ہیں اور 13دسمبر کو مینار پاکستان پر صرف فتح کا اعلان ہونا باقی ہے ،ایک منتخب وزیراعظم کو زائد المیعاد اقامے کی بنیاد پر نااہل کیا گیا اور ووٹ چوری کر کے نالائق حکومت کو ہمارے سروں پر مسلط کردیا گیا، آج نہ پاکستان چل رہا ہے اور نہ کوئی حکومت چل رہی ہے، جعلی حکمران لاہور کے جلسے سے خوفزدہ ہیں ،جی ڈی پی منفی میں چلی گئی لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی ، ڈھائی سال میں ملک کے قرضے آسمان پر پہنچ گئے ، آج لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے، ادویات کی قیمتیں600 گنا بڑھ گئیں ،کشمیر مودی کی جھولی میں میں جاگرا لیکن کسی کوتکلیف نہیں ہوتی کیونکہ بندہ تابعدار ہے، کیوں نہ آج سے عمران خان کا نام تابعدار رکھ دیں ، ہر جلسے کے بعد رہنمائوں کے خلاف تین تین ہزار ایف آئی کاٹی جاری ہیں، میں نے کہا ان ایف آئی آرز کا ہار پرو کر کے گلے میں ڈال لو۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے کھوکھر پیلس میں منعقدہ سوشل میڈیا ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے

ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پرویز رشید، مریم اورنگزیب، انجینئر خرم دستگیر، عطا اللہ تارڑ، طلال چوہدری ، سیف الملوک کھوکھر، افضل کھوکھر اور دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بیانیے کو جس طرح سوشل میڈیا لے کر چلا ہے اس کی مثال ہی نہیں ملتی،سوشل میڈیا کی بدولت کچھ لوگ نواز شریف کی آواز سے خوفزدہ ہیں،نواز شریف کے بیانیے پر پہلی مہر (ن) لیگ کے سوشل میڈیا سیل نے لگائی۔(ن) لیگ سوشل میڈیا سیل اب تناور درخت بن چکا ہے،جس شہر میں جاتی ہوں سوشل میڈیا والے پہلے سے موجود ہوتے ہیں، پاکستان کے نوجوان کو پتہ ہونا چاہیے کہ آپ کے ملک میں کیا ہورہا ہے اور کون کررہا ہے،ریاست کے کئی ستون ہوتے ہیں، جب نواز شریف کو ایک اقامے کی بنیاد پر حکومت سے بے دخل کیا گیا اور 2018 کے انتخابات چوری کیے گئے اور یہ نااہل اور سلیکٹڈ حکومت کو ہمارے سروں پر مسلط کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایک صفحے پر ہونے کے باوجود اس بس کو جو روز جلتی بھی ہے اور دھکا لگانا پڑتا ہے لیکن یہ بس چل نہیں رہی ہے اور آج کیا پاکستان اور حکومت چل رہا ہے، روز صبح پتہ لگ رہا ہے کہ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے،روٹی تیس روپے کی ہوچکی ہو تو گزارہ کہا ںسے ہوگا ،پچیس ہزار والے کا گیس کا بل پچاس ہزار روپے آرہا ہے۔ یاد ہے کسی نے کہاتھاکہ ہم سبز پاسپورٹ کی عزت کرائیں گے لیکن آج دنیا نے پاکستان کی

فلائٹس ہی بند کردی ہیں، یہ مثالیں دی جاتی تھیں کی ہالینڈ کا وزیر اعظم سائیکل پر آتا ہے ، لیکن آج وہ شخص کسی شہر کے دورے پر نکلتا ہے تو اس شہر کو سیل کر دیا جاتا ہے ،جعلی اور ڈرپوک وزیر اعظم ذرا ا عوام کے درمیان 2 منٹ نکل کر تو دکھائے۔ جب ہماری حکومت آئی تو دہشتگردی تھی، ڈرون حملے ہوتے تھے ، نواز شریف نے جان ہتھیلی پر رکھ کر ضرب عضب اور رد الفساد لڑی اور اس کے باوجود عوام کے درمیان موجود رہتا تھا ۔مریم نواز نے کہا کہ آج ایک ہزار روپے میں بھی ایک دن کی روٹی پوری نہیں ہوتی ، جب روٹی 30 روپے کی ہوگی تو لوگ خرچے کہاں سے پورے کریں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں