اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے اسحاق ڈا رکے بی بی سی کو انٹرویو پرردعمل میں کہا کہ آپ نے دیکھا نہیں کہ اسحاق ڈار کا انٹرویو میں کیسے رنگ اڑا تھا اور اس نے کیا باتیں کیں۔انہوں نے ملک کو قرضوں میں دھکیل دیا، میرے لیے سب سےمشکل وقت تب ہوتاہےجب دوسرےملک جاکرقرضہ مانگتاہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ آپ نے دیکھا نہیں اس نے پروگرام میں کیسے گھبرائے ہوئے باتیں کیں، مجھے آپ دو گھنٹے بھی ٹی وی پر بٹھا لیں سوالوں کے جواب دوں گا کیونکہ میں کرپشن نہیں کی۔ میں پبلک ہولڈر نہ ہونے کے باوجود عدالت میں منی ٹریل دی اور ثبوت فراہم کیے۔وزیراعظم نے کہا کہ فیٹف کے معاملے پر یہ لوگ نیب قانون کی 34 شقیں تبدیل کرنے کے لیے لے آئے اور کہا کہ جب تک یہ شقیں تبدیل نہیں کریں گے ہم فیٹف کے لیے ووٹ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کرپٹ آدمی ہے، اس پر بہت سارے کیسز ہیں جس پر عدالت نے ان کو سزا دی۔ سب کو پتا ہے کہ یہ تیس سال سے ملک کا پیسہ لوٹ رہے ہیں اور اب جھوٹ بول کر بیرون ملک فرار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجھ سے این آراو چاہتے ہیں، اگر آج ان کو این آراو دے دوں تو یہ آرام سے گھر بیٹھ جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی بڑی تباہی تب ہوئی جب زرداری اور نوازشریف کو مشرف نے این آراو دے کر ایک کو سعودی عرب اوردوسرے کودبئی بھیج دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 10سال میں ملک پرقرضوں کابوجھ پڑا، اب ہم قرضوں کی قسطوں پرپھنس گئےہیں، دوسرےممالک سےقرضےمانگنےپڑتےہیں اورمیرے لیے سب سےمشکل وقت تب ہوتاہےجب دوسرےملک جاکرقرضہ مانگتاہوں،قرضہ لیناپورےملک کی توہین ہے، خارجہ پالیسی تب خوددارہوگی جب اپنےپاؤں پرکھڑےہوں گے۔وزیراعظم کامزید کہناتھاکہ پاکستان کوعظیم ملک بنانامیراخواب ہے، طاقتوراورکمزورقانون کےسامنےبرابرہیں، یہ نہیں کہ طاقتورکواین آراودواورکمزورکوجیل میں ڈال دو۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں