اسلام آباد(آئی این پی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس دن سے ہماری پارلیمنٹ شروع ہوئی ہے، اپوزیشن ہمیں بولنے ہی نہیں دیتی۔ ہفتہ کو نجی ٹی وی کو ا پنے خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ برطانیہ کی پارلیمنٹ میں، یونیورسٹی سے دیکھ رہا تھا، اس کی پارلیمنٹ کیوں چلتی ہے اور ہماری
نہیں چل رہی۔ برطانیہ کی پارلیمان میں لوگ تیاری کرکے آتے ہیں، یہاں پر تیاری نہیں کرکے آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ابھی بریگزٹ پر یہ کسی کا ذاتی ایشو تو نہیں تھا بریگزٹ میں یہ تھا کہ یورپ میں رہنا ہے یا نہیں، اس پر ڈیبٹس چلیں، لوگ چیزیں لیکر آئے، تین سال تک پارلیمنٹ میں بحث چلی، ہمارا کیا ہورہا ہے؟۔عمران خان نے کہا کہ جس دن سے ہماری پارلیمنٹ شروع ہوئی ہے، اپوزیشن ہمیں بولنے ہی نہیں دیتی، کیوں نہیں بولنے دیتی، ان کو کوئی دلچپسی نہیں کہ ملک کے کیا ایشوز ہیں، صرف ایک ایشو ہے کہ عمران خان ان کو این آر او دے دے۔انہوں نے کہا کہ جو انہوں نے چوری کی، اس سے بچا لے، کتنا ملک کا فائدہ ہوسکتا ہے کہ اگر ارکان پارلیمنٹ تیاری کرکے آئیں، اتفاق رائے پیدا کریں کویڈ19 پر پالیسی پر ڈبیٹ کریں، خارجہ پالیسی پر بات کریں، بحث سے تھاٹ پراسس آگے جاتا ہے، ہماری حکومت کا فائدہ ہوسکتا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وقفہ سوال میں ایک گھنٹے تک جواب دوں گا، جو مرضی سوال کریں، وہ کیوں نہیں ہوسکتا،؟ آپ جو مرضی کرلیں وہ آجاتے ہیں این آر او پر، وہ آجاتے ہیں کہ پہلے ہمارے کرپشن کے کیسز معاف کرو تو آگے بات ہوگی، وہ پارلیمنٹ کیسے چل سکتی ہے؟۔انہوں نے کہا کہ جب تک ایک معاشرہ چوروں اور عام لوگوں میں فرق نہیں کرے گا، جو قرآن مجید کہتا ہے، یہ برابر نہیں ہیں، آپ ان کو برابر کردیتے ہیں، وہ ہر روز ایک شخص ٹاک شو پر بیٹھا ہوتا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں