کراچی(آئی این پی)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ حکومت کی جانب سے جونیئر ایلمینٹری اسکول ٹیچرز کی اسامیوں کے حوالے سے دیے گئے اشتہار کے معیار پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ 6000ہزار میں سے کراچی کے 6اضلاع کے لیے صرف343اسامیاں شہریوں کے ساتھ بدترین زیادتی
ہے، اشتہارکے مطابق6000اسامیاں سوائے کراچی کے،صوبے کے دیگر اضلاع سے پْر کی جائیں گی جوکہ کراچی کے شہریوں کے ساتھ ظلم و زیادتی ہے، پیپلزپارٹی طویل عرصے سے کراچی کے شہریوں کے ساتھ اسی طرح سے تعصب کا مظاہرہ کررہی ہے، لوگوں میں جان بوجھ کر احساس محرومی پیدا کررہی ہے،وفاق میں پی ٹی آئی کی حکومت نے کوٹہ سسٹم غیر معینہ مدت کے لیے بڑھادیا اور سندھ میں پیپلزپارٹی سرکاری ملازمتوں میں کراچی کے شہریوں کے ساتھ مسلسل زیادتی کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ 6000میں سے کراچی کے لیے 343اسامیوں کے لیے سیاسی بندر بانٹ کی جائے گی اور جعلی ڈومسائل بنیں گے اس لیے ہمارامطالبہ ہے کہ یہ زیادتی ختم ہونی چاہیئے،کراچی کے شہریوں کو ملازمتوں میں ان کا حق ملنا چاہیئے۔انہوں نے کہاکہ سندھ کا ہر باشعور فرد چاہے وہ صوبے کے کسی بھی شہر میں رہتا ہو اسے کراچی کے نوجوانوں کے ساتھ ہونے والے اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیئے تاکہ شہری عوام میں تعصبات پروان نہ چڑھیں،محرومیاں پیدا نہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ کراچی سندھ کی آدھی آبادی کا شہر ہے، سندھ کی آبادی کو صحیح گن لیا جائے تو 6کروڑ 30لاکھ آبادی بنتی ہے جس میں سے صرف کراچی کی آبادی 3کروڑ ہے،اس کے باوجود آدھی آبادی والے شہرکے نوجوانوں کو گنتی کی چندملازمتیں دینا سراسر ظلم و زیادتی ہے۔ظلم تو یہ ہے کہ حکومتوں میں شامل جماعتیں بھی خاموش تماشا دیکھ رہی ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں