لاہور(پی این آئی )نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اور تجزیہ کار رانا محمد عظیم کا کہنا ہے کہ سیف الملوک کھوکھر کے خلاف تحقیقات میں واضح ہو گیا ہے کہ کس طریقے سے وہ پراپرٹی خریدتے تھے اور فرنٹ مین کس کو رکھا ہوا تھا۔ ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی۔ اس میں تمام شواہد اور ڈاکومنٹس ساتھ لگائے گئے۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ
ایم این اے رانا مبشر اور وحید گل کے خلاف بھی ایف آئی آر درج ہو چکی ہے جبکہ شیخ روحیل اصغر بھی اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آچکے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ 26 سابقہ اور موجودہ ایم پی اے ہیں جو پکڑے جائیں گے۔دوسری جانب ضلعی انتظامیہ اور اینٹی کرپشن پنجاب کی کارروایاں جاری ہیں ،مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کے فرنٹ مینوںکے خلاف اینٹی کرپشن موصول ہونے والے چار ریفرنس پر مقدمات درج کر لئے گئے ،سیف الملوک کھوکھر کے قبضہ میں80 کنال انتہائی قیمتی اراضی نزول لینڈ قرار دیکر بحق سرکار ضبط کر لی گئی ۔اینٹی کرپشن نے ڈپٹی کمشنر کے ریفرنس پر وحید گل، رانا مبشر اور سیف الملوک کھوکھر کے فرنٹ مینوں پر چار مختلف مقدمات درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے شروع کر دئیے گئے ہیں۔ ریفرنس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما سیف الملوک کھوکھر، وحید گل اور رانا مبشر اپنے اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے سرکاری املاک پر قبضہ اور جعلسازی سے خزانہ سرکار کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں۔ سیف الملوک کھوکھر نے اپنے فرنٹ مین یو سی چیئرمین مبین داد، مبشر ،افضل خان کی مدد سے 80کنال اراضی پر قبضہ کیا۔ مذکورہ اراضی پارسی خاندان کی تھی جس کے وارث کراچی کے عیدالڈینشا جی کی 1914میں وفات کے بعد اولاد نہ ہونے کی وجہ سے لاوارث ہوگئی۔ ملک سیف الملوک کے فرنٹ مینوں نے محکمہ مال کی ملی بھگت سے جعلی وارث بناکر 2015 میں اپنے اپنے نام ٹرانسفر کرا لی۔ ملک سیف الملوک کھوکھر کے قبضہ میں یہ 80 کنال انتہائی
قیمتی اراضی نزول لینڈ قرار دیکر بحق سرکار ضبط کر لی گئی ہے۔ ریفرنس کے مطابق ملزمان سے تاوان کی وصولی یقینی بنائی جائے گی۔ سابق رکن اسمبلی وحید گل کا فرنٹ مین نواب پورہ کا رہائشی پراپرٹی ڈیلر محمد طارق اور کاروباری شراکت دار محمد نصراللہ ہیں،طارق نے ہربنس پورہ کے علاقے نواب پورہ میں اربوں روپے کی سرکاری زمین پر مدینہ پیلس،
نواب پیلس مارکیز سمیت غیر قانونی دفتر بنا رکھا ہے۔ طارق تاوان اور سرکاری فیس کی مد میں 1 کروڑ 37 لاکھ سے زائد کا نادہندہ بھی ہے۔ وحید گل کے فرنٹ مین اور کاروباری شراکت دار محمد نصراللہ نے ہربنس پورہ کے علاقے میں 7 کنال سے زائد اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین پر
غیر قانونی سپیئر پارٹس فیکٹری بھی بنا رکھی ہے۔ نصراللہ پینتیس لاکھ روپے سرکاری تاوان کا نادہیند بھی ہے۔ رکن قومی اسمبلی رانا مبشر احمد کا فرنٹ مین محمد بوٹا لاہور کینٹ کے علاقے موضع دھلا گلا میں اربوں روپے مالیت کی 64 کنال سے زائد سرکاری زمین پر قابض ہے، ملزم محمد بوٹا 21 لاکھ 61 ہزار سے زائد سرکاری تاوان کا نادہندہ بھی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں