لاہور(پی این آئی)پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ اگر میں وفاقی کابینہ نہ چھوڑتی تو مجھے ہارٹ اٹیک یا نروس بریک ڈاون ہوجاتا،20گھنٹے کام کرتی،نیند پوری نہ ہوتی،نہ ریسٹ ملتااور کھانا پینا بھی ٹھیک نہ رہا۔نجی ٹی وی کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات کا
کہنا تھا کہ پورے سیاسی کیرئیر میں کبھی دوائی نہیں لی تھی لیکن ایک سال میں بلڈ پریشر کی دوائی شروع کی،اتنی ٹینشن تھی کہ ایک سال کی ٹینشن میری پوری زندگی کی ٹینشن کے برابر تھی،خان صاحب اعتماد کرتے تھے ،صبح ایک ہاتھ میں ٹوتھ برش اور دوسرے میں کارڈلیس ہوتا تھا۔ہر میٹنگ میں موجود ہونا اور پھر بار بار سوکھی کافی پی کر تیزابیت اور بلڈ پریشر ہوا۔جس دن اس سیٹ سے علیحدہ ہوئی کوئی دوائی نہیں لی۔یہ میری کارکردگی ہی تھی جسکا احساس ہوا اور مجھے دوبارہ لایا گیا۔میری سیدھی اور دو ٹوک بات سے لوگ ناراض ہوئے اور انکی ناراضگی حاوی ہوئی۔میں منافق نہیں ہوں،جس سے ناراض ہو تو کھلے دل سے ناراضگی ظاہر کرتی ہوں۔چاپلوسی کرنا میری فطرت میں نہیں ہے۔جنکے متعلق تحفظات تھے لیڈرشپ اور وسیع تر مفاد کے لئے سب کو معاف کردیا۔خان صاحب کی موجودگی میں سب سے بیٹھ کر ایشوز کو کلئیر کیا۔تحریک انصاف میں میرے بارے منفی تاثر رکھنے والوں کو حقائق کا علم نہیں اور پتہ چلنے پر تاثر بدلتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں