لاہور(پی این آئی) اپوزیشن کے استعفوں کے بعد بھی حکومت گرنے کا امکان کم ہے، سینئر صحافی حبیب اکرم نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت گرانے کیلئے ایک پیج پر ہے،گلگت بلتستان الیکشن کے بعد ان ہاؤس تبدیلی کا آپشن ختم ہوگیا ،اب سینیٹ الیکشن سے پہلے استعفوں کا آپشن بھی استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے نجی ٹی
وی کے پروگرام میں اپنے تجزیے میں کہا کہ پی ڈی ایم کا8 دسمبر کو سربراہی اجلاس ہے، جبکہ 13دسمبرکو جلسہ ہے، پھر 27 دسمبر کو جلسہ ہے، جس کے بعد سارے کارڈ کھل کرسامنے آجائیں گے۔ایک بات بالکل ٹھیک ہے کہ پی ڈی ایم حکومت گرانے کیلئے ایک پیج پر ہے۔نوازشریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان حکومت گرانے کیلئے متفق ہے، لیکن اس اتفاق میں کچھ اختلاف بھی ہے، مولانا فضل الرحمان سمجھتے ہیں کہ 27 دسمبر کو جلسے سے فارغ ہوں تو ہم ایک تاریخ دیں کہ فلاں تاریخ کو اسلام آباد لانگ مارچ کریں، وہاں پہنچ کر استعفے دیں گے اور سندھ حکومت گرانے کا انتباہ بھی جاری کریں تاکہ حکومت کے پاس کوئی آپشن ہی نہ بچے۔لیکن نواز شریف بالکل ٹھیک کھیل رہے ہیں۔وہ کہتے بالکل استعفے دیں گے ہم تیار ہیں، استعفے دینے کیلئے سارا کام مکمل ہے، یہ بھی شناخت کرلی ہے کون استعفا نہیں دے گا۔ اس کیخلاف ایکشن پر غور بھی ہورہا ہے۔اسی طرح شہبازشریف کہتے ہیں استعفے دینے کا آپشن کھلا ہے لیکن آخر میں استعمال کریں تاکہ بند گلی سے واپسی کا راستہ بچا رہے۔ان کا آپشن نواز شریف سے ملتا ہے۔آصف زرداری کا نقطہ نظر یہ ہے کہ استعفوں کی آپشن رکھیں لیکن ان ہاؤس تبدیلی لائے جائے، شہبازشریف اور آصف زرداری کا آپشن ملتا ہے، ان ہاؤس تبدیلی کی ذمہ داری آصف زرداری پر ڈالی گئی ہے، تاہم درمیان میں گلگت بلتستان کا الیکشن آگیا، گلگت بلتستان الیکشن کے بعد ان ہاؤس تبدیلی کا آپشن ختم ہوگیا ہے۔اب سینیٹ الیکشن سے قبل حکومت کو گرانے کیلئے استعفے دیے جائیں گے لیکن ممکن ہے کہ استعفے دینے کے بعد بھی حکومت گرانے کی خواہش پوری نہ ہوسکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں