مولانا فضل الرحمٰن کو کس صوبے میں حکومت بنانے کی پیشکش کر دی گئی؟ مولانا نے موقع دیکھتے ہوئے ایک اور بڑاعہدہ بھی مانگ لیا

لاہور(پی این آئی) سینئر صحافی نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بلوچستان کی گورنرشپ مانگ لی،بلوچستان عوامی پارٹی نے مولانا فضل الرحمان کو پیشکش کی کہ مولانا آپ اگر اقتدار میں آنا چاہتے ہیں تو بلوچستان میں مخلوط حکومت بناسکتے ہیں، آپ کی جماعت کودووزارتیں بھی

دی جائیں گی ، مولانا گورنرشپ بھی مانگی ہے۔انہوں نے موجودہ سیاسی صورتحال پر اپنے تجزیے میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان بھرپور مقابلہ کرنے اور پی ڈی ایم حکومت گرانے کی تیاری کررہی ہے، گلگت بلتستان میں بلاول بھٹو اور مریم نواز نے اپنی انتخابی مہم چلائی، پی ٹی آئی کے وزراء کے نے مہم میں حصہ لیا۔ گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کی حکومت سازی کا عمل مکمل ہوگیا ہے، اب پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ وہ آزا دکشمیر میں بھی اپنی حکومت بنائیں گے۔واضح رہے کہ پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان کے بھائی کو بھی نیب نے طلب کرلیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے ڈنڈے کی تڑی بھی لگائی تھی لیکن ریاست کا اس کو چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔اسی طرح ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے بھی پریس کانفرنس کی ، جس پر چیئرمین نیب نے ان سے ملاقات کی اور کہا کہ سیاست کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ تحقیقات میرٹ پر ہوں گی۔نیب نے اس حوالے تین طرح کی بدعنوانی کی رقوم کی تفصیلات میڈیا کو دے دی ہیں ۔ انہوں نے پی ڈی ایم کے حوالے سے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کے لب ولہجے میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے،مولانا فضل الرحمان کے بلوچستان اسمبلی میں ارکان کی تعداد موجود ہے، بلوچستان عوامی پارٹی نے مولانا فضل الرحمان کو پیشکش کی ہے کہ مولانا آپ اگر اقتدار میں آنا چاہتے ہیں تو بلوچستان میں بلوچستان عوامی پارٹی کی مخلوط حکومت ہے،آپ کی ہماری پارٹی ہمارے ساتھ رابطے کرے اور اتحادی حکومت کا حصہ بن سکتے ہیں۔آپ کی جماعت کودووزارتیں بھی دی جائیں گی لیکن اطلاع یہ ہے کہ مولانا فضل الرحمان بلوچستان کی گورنرشپ مانگ رہے ہیں ،ان سے کہا گیا آپ کی اتنی تعداد نہیں ہے، جس پر انہوں نے کہا کہ اگر محمود اچکزئی کے بھائی کو نوازشریف گوونر بناسکتے ہیں تو ان کی جماعت کا گورنر کیوں نہیں بن سکتا؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں