اسلام آباد (پی این آئی) کورونا ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر عطا ء الرحمان نے کورونا ویکسین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین کے اثرات سے بخار کی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔ چینی کمپنی کی ویکسین کے کلینیکل ٹرائل کا تیسرا فیز چل رہا ہے۔ چینی کمپنی سے اُمید ہے کہ وہ ہمیں ویکسین سب سے پہلے فراہم
کرے گی۔ویکسین لگانے سے 80 یا 90 فیصد لوگ محفوظ تو ہو جائیں گے باقی 10 فیصد کے لیے ویکسین مؤثر نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ جو 80 یا 90 فیصد لوگ ویکسین سے صحتیاب ہو جائیں گے اُن کے لیے یہ ویکسین کتنے عرصہ کے لیے مؤثر رہے گی اس حوالے سے تاحال کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ کیونکہ کوئی ڈیٹا نہیں ہے کہ آپ تین ماہ تک محفوظ ہوں گے یا چھ ماہ تک۔انہوں نے وائرس کی پیچیدگی بتاتے ہوئے کہا کہ اس وائرس میں 30 ہزار مالیکیول ہیں جو ایک دوسرے سے جُڑے ہوئے ہیں۔لہٰذا بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ ویکسین کی دوسری خوراک دوبارہ کب لگانی پڑے گی۔چونکہ یہ نیا وائرس ہے لہٰذا اس حوالے سے کوئی علم نہیں ہے، ویکسین کتنی دیر تک مؤثر رہے گی یہ ایک سوالیہ نشان ہے جس کا فی الوقت کوئی جواب نہیں ہے۔ جب تک ویکسین دستیاب نہیں ہو گی اور اس کو ہم ٹرائل کی بنیاد پر لوگوں کو لگا کر نہیں دیکھیں گے تب تک کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ ڈاکٹر عطا ء الرحمان نے کہا کہ جب تک کورونا کی ویکسین نہیں آتی ، ہم سب کو احتیاط کرنا ہو گی اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہے۔واضح رہے کہ کورونا دن بدن شدت پکڑ رہا ہے۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا سے 39 اموات ہوئیں جبکہ کورونا کے 3499 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ جس کے بعد اموات کی تعداد 8 ہزار 205 ہوگئی جبکہ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 4 لاکھ 6 ہزار 810 ہوگئی ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں