اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی کابینہ نے اپوزیشن کے جلسوں کے باعث کورونا پھیلاؤ کی صورتحال پراظہار تشویش کیا، وزیراعظم نے ماسک کی پابندی ہر صورت لازمی کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایس اوپیز کے معاملے میں کسی صورت غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ کورونا ایس اوپیز پر سختی سے
عملدرآمد کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک کی سیاسی ، معاشی اور کورونا پھیلاؤ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کو کورونا کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم اور کابینہ ارکان نے کورونا کی صورتحال پر اظہار تشویش کیا۔وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔ایس اوپیز کے معاملے میں کسی صورت غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ماسک کی پابندی ہرصورت کروائی جائے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراطلاعات شبلی فراز نے پریس بریفنگ میں کہا کہ کورونا وباء کے باعث کچھ ممالک نے مکمل لاک ڈاؤن کردیا ہے، ہمارے ہسپتالوں کی محدود صلاحیت ہے، حکومت نے پہلی لہر کو بڑی مناسب سطح پر لے آئی، لیکن اب دوسری لہر میں اپوزیشن غیرذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہے، کورونا کے دوران جلسے جلوسوں پر پابندی ہے، عوام کو خطرے میں جھونکا گیا تو عوام اس کا حساب لیں گے۔لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا کہاں کی منطق ہے؟ جس طرح پابندیوں کو توڑا گیا اس سے جمہوریت کی کوئی خدمت نہیں ہے، جلسوں سے نہیں گھبراتے صرف لوگوں کو وباء لگنے کا اندیشہ ہے، لاہور کے جلسے کے حالات کو دیکھتے رہیں گے، حکومت کی حکمت یہ ہوگی کہ لاہور جلسے کو نہیں روکا جائے گا، جس نے جانا ہے جائے، ہم ان کی حیثیت دیکھیں گے، اگر انہوں نے کیا تو قیادت کیخلاف ایکشن لیں گے۔پاکستان کی معیشت بحال ہورہی ہے، صنعت چلنا شروع ہوگئی ہے۔ ایسے موقعے پر وباء کو دوبارہ پھیلا دینا معیشت اور لوگوں کی حمایت میں نہیں ہے۔ جلسے میں مسلسل جھوٹ بولا گیا، مریم نوازسچ بول ہی نہیں سکتیں، ساری باتیں جھوٹ پر مبنی تھیں۔ انہوں نے اجلاس کے بارے میں بتایا کہ کابینہ ایجنڈے میں دوبڑے منصوبے بنڈل آئی لینڈ اور راوی ریور پراجیکٹس پر بریفنگ دی گئی۔ راوی منصوبے سے لاہور کے سارے مسائل حل ہوجائیں گے، ان منصوبوں چلانے کیلئے وزیراعظم پرعزم ہیں، لاکھوں نوکریاں پیدا ہوں گی، اور تعمیراتی صنعت کو ترقی ملے گی، راوی کے پانی کو صاف کیا جاسکے گا، اور ماحول صاف ستھرا ہوسکے گا۔یہ ماڈرن شہر ہوگا، جس میں بیرونی سرمایہ کاری کیلئے مختلف کمپنیز نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں