اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ فوج بطور ادارہ نہیں بلکہ چند افراد کمزورجمہوریت کو کمزور کررہے ہیں، یہی چند لوگ پاکستان میں مارشل لاء نافذ کرتے ہیں، ڈیپ سٹیٹ کا سب کو علم ہے، نوازشریف پارلیمان اور جمہوریت کی بالادستی کیلئے
لڑ رہے ہیں۔انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ میری تمام جائیداد ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کی گئی ہے، میری پاکستان میں ایک ہی رہائشگاہ ہے جس کو موجودہ حکومت نے قبضے میں لیا ہوا ہے۔جبکہ میرا بیٹا پچھلے 17سال سے کاروبار کررہا ہے، وہ بالغ ہے، شادی شدہ ہے اور خودمختار ہے۔عدالت میں میرے وکلاء کیس کی پیروی کرتے ہیں، میں تین سال سے برطانیہ میں علاج کروا رہا ہوں۔پاکستان واپس جانے کے سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ میں پاکستان جاؤں گا تو کیا ہوگا؟ وہاں انسانی حقوق کا تحفظ کہاں ہے؟ نیب کی حراست میں کیا ہورہا ہے؟ وہاں نیب کی حراست میں درجنوں لوگوں کو مار دیا گیا۔اسحاق ڈار نے الیکشن2018ء میں دھاندلی کے سوال پر کہا کہ ڈیپ سٹیٹ کے حوالے سے ہیلری کلنٹن بھی پاکستان کی مثال دے چکی ہیں۔پاکستان میں ڈیپ سٹیٹ کا سب کوعلم ہے۔ نوازشریف پاکستان میں جمہوری عمل اور پارلمانی نظام کے تسلسل کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ برطانیہ بھی جمہوری اقدارکی حمایت کرتا، اس لیے ہمیں لگتا ہےکہ جمہوریت کی بالادستی کیلئے برطانیہ تو ہمارا ساتھ دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی رپورٹس کہہ رہی ہیں کہ آرمی چیف جمہوری عمل کو کمزور بنا رہے ہیں۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ فوج بطور ادارہ نہیں بلکہ چند افراد کمزورجمہوریت کو کمزور کررہے ہیں، یہی چند لوگ پاکستان میں مارشل لاء نافذ کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں