اسلام آباد (پی این آئی) پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں تحریک انصاف کی حکومت موجودہ معاشی بحران کی ذمے دار قرار، سروے کے دوران 46 فیصد نے ملک کے خراب معاشی حالات کا ذمہ دار موجودہ حکومت کی پالیسیز تو 37 فیصد نے پچھلی حکومتوں کو ذمے دار قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق پلس کنسلٹنٹ کی جانب
سے ملک کے موجودہ معاشی حالات کے حوالے سے عوام کی رائے جاننے کیلئے سروے کروایا گیا ہے۔سروے کے دوران ملک بھر سے 2 ہزار افراد کی رائے طلب کی گئی۔ سروے کے دوران عوام کی اکثریت موجودہ حکومت کی معاشی کارکردگی سے ناخوش نظر آئی۔ سروے کے دوران جب لوگوں سے سوال کیا گیا کہ ملک کے موجودہ معاشی بحران کی اصل ذمے دار کون سی حکومت ہے، تو اس کے جواب میں 46 فیصد افراد نے تحریک انصاف کی حکومت پر ذمے داری ڈالی۔جبکہ کل 37 فیصد افراد نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک موجودہ معاشی بحران کا شکار ہوا۔سروے کے دوران 60 فیصد سے زائد لوگوں نے کہا کہ ان کی رائے میں ملکی معیشت کی سمت درست نہیں ہے۔ واضح رہے کہ تحریک اںصاف کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ن لیگ کی حکومت ملک کو بدترین معاشی بحران میں چھوڑ کر گئی۔ ن لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک 20 ارب ڈالرز کی تجارتی خسارے سے دوچار تھا جبکہ ملک کا مجموعی قرض 24 ہزار ارب روپے سے زائد ہو چکا تھا۔ اس کے علاوہ بجلی اور گیس کے شعبوں میں کھربوں روپے کا سرکلر ڈیبٹ اکٹھا ہو چکا تھا۔جب تحریک انصاف نے اقتدار سنبھالا تو قرضوں کی ادائیگی کیلئے خزانہ خالی تھا۔ ایسے میں حکومت کو دوست ممالک اور آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، جن کی سخت شرائط کی وجہ سے ڈالر، بجلی اور گیس کی قیمتوں اور شرح سود میں اضافہ کرنا پڑا اور پھر انہیں وجوہات کے باعث ناصرف ملک میں مہنگائی کا طوفان آیا بلکہ معاشی ترقی کی رفتار بھی سست ہوئی۔ جبکہ ن لیگ کا دعویٰ ہے کہ 2018 میں اس کی حکومت ختم ہونے پر ملکی کی جی ڈی پی گروتھ 5 عشاریہ 8 فیصد تک جا پہنچی تھی لیکن تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد ملکی معیشت کا پہیہ جام ہوگیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں