ملتان (آئی این پی ) حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے کارکنانحکومت سے اجازت نہ ملنے کے باوجو د ملتان میں رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے جلسہ گاہ پہنچنا شروع ہو ے ۔ مقامی انتظامیہ نے قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم جانے والے تمام سارے راستے بند کر کے ٹرکوں اور ٹرالیوں سے رکاوٹیں
کھڑی کردی ہیں، ایک ہزار پولیس اہل کار گھنٹہ گھر چوک پر تعینات جب کہ اسٹیڈیم اور گھنٹہ گھر چوک کو سیل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے قاسم اسٹیڈیم کو ایک بار پھر سے تالے لگا دیے ، اسٹیڈیم سے سیاسی رہنماوں کے پینا فلیکس اور بینرز بھی اتار دیے گئے ہیں جب کہ چوک گھنٹہ گھر کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کر کے رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں ۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے آج گھنٹہ گھر چوک پر دکانیں،کاروباری مراکز اور ملتان میٹرو بس سروس بھی بند رہے گی، کاروباری مراکز بند ہونے کے باعث یومیہ اجرت پر کام کرنے والے دیہاڑی دار مزدوروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ملتان شہر میں داخل ہونے والے تمام راستوں پر بھی کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں اور صرف گاڑیوں کو چیکنگ کے بعد شہر میں داخلے کی اجازت ہو گی، شہرکے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔ مختلف اضلاع سے پنجاب پولیس کی اضافی نفری کو بھی طلب کر لیا گیا ہے جب کہ کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیاں بھی منگوا لی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم کے پیر کو ملتان میں ہونے والے جلسے سے قبل بہاولنگر میں (ن)لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے 37 کارکن کو گرفتار کر لیا گیا ۔دوسری جانب ملتان کے تھانہ لوہاری گیٹ پولیس نے قاسم باغ اسٹیڈیم پر حملہ اور قبضہ کرنے پر 80 افراد نامزد اور 1800 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی ہے۔ نامزد ملزمان میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور ان کے چاروں بیٹے، جمعیت علمائے اسلام کے عبدالغفور حیدری، جاوید ہاشمی کے داماد زاہد بہار ہاشمی اور عبدالرحمان کانجو بھی شامل ہیں۔ پولیس نے علی قاسم گیلانی، زاہد بہار ہاشمی اور سعد کانجو سمیت 70 افراد کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ علی قاسم گیلانی کو ایک ماہ کے لیے جیل بھیج دیاگیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں