سوئی گیس 79 روپے

ملک میں گیس بحران شدت اختیار کر سکتا ہے ، بری خبر آگئی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 نومبر2020ء) سردیاں شروع ہوتے ہی ملک بھر میں گیس بحران سر اٹھانے لگا ، آئندہ چند ہفتوں میں گیس بحران کے مزید شدت اختیار کرنے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔ اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق جیسے ہی ملک میں سردی بڑھے گی تو اس کہ وجہ سے

گیس کا شارٹ فال ڈھائی ارب مکعب فٹ یومیہ تک ہونے کا خدشہ ہے ، جب کہ مجموعی طور پر پاکستان میں شدید سردیوں میں گیس کی طلب 7 ارب مکعب فٹ یومیہ تک پہنچنے کا امکان ہے ، جس کی وجہ سے ملک میں گیس بحران 20 دسمبر سے 21 جنوری کے دوران شدت اختیار کر سکتا ہے ، حکومت کی طرف سے اس بحران سے نمٹنے کے لیے اضافی ایل این جی کی درآمد یقینی بنانے کے لیے اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔دوسری طرف پیٹرولیم ڈویڑن نے موسم سرما میں گھریلو اور برآمدی صنعتوں کو گیس کی فراہمی میں خلل نہ آنے کی یقین دہانی کروادی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی کی زیرِ صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں موسمِ سرما کے لیے گیس کی لوڈمینیجمنٹ پر بات چیت کی گئی ، اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن نے گیس لوڈمینیجمنٹ کی سمری پیش کی۔اس حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ موسم سرما میں گھریلو اور برآمدی صنعتوں کو گیس فراہمی میں خلل نہیں آئے گا ،کابینہ کمیٹی نے وزارتِ پٹرولیم کو ہدایت دی کہ سردیوں میں گھریلو اور صنعتی شعبے کو ترجیحی بنیادوں پر گیس فراہمی یقینی بنائے، اعلامیے کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے اجلاس کو سردیوں میں اضافی گیس پلان پر اقدامات سے بھی آگاہ کیا ،اجلاس میں کمیٹی کو سردیوں میں ایل این جی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے پلان پر بھی بریفنگ دی گئی ، کمیٹی نے گیس چوری اور کمپریسرز کے غیر قانونی استعمال کی روک تھام کی ہدایت کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں