اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس نے شدت اختیار کر لی ہے جہاں ڈاکٹروں اور نرسوں سمیت پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز)کے 181 ملازمین وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔پمز کے جوائنٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر منہاج نے ملازمین کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی
تصدیق کی۔ڈاکٹر منہاج کا کہنا تھا کہ متاثرہ ہونے والے تمام 181 ملازمین کو قرنطینہ کردیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں ہسپتال میں عملے کی کمی ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے نئے وارڈز کھولنے کے لیے مزید ڈاکٹر، نرس سمیت دیگر عملہ درکار ہوگا۔انہوں نے نے او پی ڈی کی بندش کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ اوپی ڈی بند کرنے کا حتمی فیصلہ وزارت صحت اور این سی او سی کرے گی۔پمز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہسپتال کی کینٹین اور کیفے ٹیریا وائرس کے پھیلا کا بڑا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کیفے ٹیریا پر بیٹھنے اور خرید وفروخت کے باعث عملے میں کورونا پھیلا ئوہے۔ گزشتہ روز اسلام آباد کی انتظامیہ نے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرنے والے تمام نجی اور سرکاری ہسپتالوں سے کہا تھا کہ کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر آئیسولیشن وارڈز کی تعداد میں اضافے کے علاوہ مزید بستروں اور وینٹیلیٹرز کا انتظام کریں۔رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں اس وقت 12 سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں آئیسولیشن وارڈ، 362 بستر اور 69 وینٹیلیٹرز کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے مختص ہیں۔حکام کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں وینٹیلیٹرز اور ہسپتالوں کے بستروں کا استعمال ملک میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ یعنی 68 اور 69 فیصد ہے۔دارالحکومت انتظامیہ کے ترجمان نعمان ناظم نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ 5 نجی ہسپتالوں کے نمائندوں نے چیف کمشنر کے دفتر میں ڈائریکٹر آصف رحیم سے ملاقات کی اور 45 سے 48 بستروں کا بندوبست کرنے کی یقین دہانی کروائی۔انہوں نے بتایا کہ پمز ہسپتال کو بھی بستروں کی گنجائش 115 سے بڑھا کر 175 کرنے کا کہا گیا ہے۔ہمز میں رواں ماہ کے اوائل میں ہی اسلام آباد میں کووڈ 19 کے کیسز میں تیزی سے ہونے والے اضافے کے پیش نظر تمام شیڈول سرجریز کو ملتوی کردیا گیا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق دستیاب سرکلر کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی ہدایت پر تمام شیڈول سرجریز کو منسوخ یا ملتوی کردیا گیا ہے جس کی وجہ کووڈ 19 کے کیسز میں اضافہ ہے، صرف ایمرجنسی اور کینسر کے آپریشنز کیے جائیں گے۔ہسپتال کے میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر وسیم خواجہ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ بیماری کے پھیلا ئومیں اضافے کو دیکھ کر کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘جب کوئی مریض ہسپتال آئے گا تو نہ صرف وہ وائرس لا سکتا ہے بلکہ ہسپتال آکر وائرس کا شکار بھی ہوسکتا ہے ۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں