اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے ترکی، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے اچھے تعلقات ہیں اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے کوئی دبا ئونہیں ہے اور اس حوالے سے ہمارے پاس قائد اعظم کے فرمودات موجود ہیں، ملک میں فیکٹریاں اور روزگار کے مواقع بند نہیں کریں گے
اور یورپ اور انگلینڈ کی طرح مکمل لاک ڈائون بھی نہیں ہوگا، علمائے کرام اور معاشرے کے بڑوں سے اپیل ہے کہ ایک مرتبہ اللہ نے کرم کیا تھا تو اب ہم سب مل کر کورونا کا پھیلائو روکنے کے لئے اپنی ذمہ داری ادا کریں اور مل کر کھڑے ہوں ، کورونا جلسے جلوس سے زیادہ پھیلتا ہے اور کسی کو این آر او نہیں ملنے والا ہے ، لاہور میں آلودگی بڑھی اور پانی کا مسئلہ ہے اور اگر راوی منصوبہ نہیں بنا تو چند برسوں میں لاہور وہاں تک پہنچے گا اور بغیر منصوبہ بندی کے پھیلے گا۔بدھ کو لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم بہتر انداز میں مشکل حالات سے نکلے ہیں لیکن دنیا میں اس طرح کوئی ملک نہیں نکلا بھارت کو سب سے زیادہ متاثرہ ملک سمجھا جاتاہے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے خطرہ ہے کہ بحیثیت قوم ہم نے مقابلہ نہیں کیا تو ہمارے معاشی حالات بھی بگڑ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے کورونا کے کیسز سے نمٹنے میں کامیاب ہوئے تھے تو قوم نے ساتھ دیا تھا، ہم واحد ملک ہیں جس نے رمضان میں مساجد بند نہیں کی اور مسجدوں نے ایس اوپیز پر مکمل عمل کیا۔ عمران خان نے کہا کہ اپنے علمائے اور معاشرے میں جو بھی بڑے ہیں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ ایک مرتبہ اللہ نے کرم کیا تھا تو اب ہم سب مل کر ذمہ داری ادا کریں اور مل کر کھڑے ہوں ۔انہوں نے کہا کہ ہم فیکٹریاں اور روزگار کے مواقع بند نہیں کریں گے، اس وقت یورپ اور انگلینڈ میں مکمل لاک ڈائون کیا گیا ہے لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے کیونکہ ہم اپنے دہاڑی دار طبقے کو بے روزگار نہیں کرسکتے۔ان کا کہنا تھا کہ سب سے کہوں گا ایس اوپیز پر عمل کریں اور سب سے آسان ماسک پہنناہے۔اپوزیشن کے جلسوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کورونا جلسے جلوس سے زیادہ پھیلتا ہے اور کسی کو این آر او نہیں ملنے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں آلودگی بڑھی اور پانی کا مسئلہ ہے اور اگر راوی منصوبہ نہیں بنا تو چند برسوں میں لاہور وہاں تک پہنچے گا اور بغیر منصوبہ بندی کے پھیلے گا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ راوی اور بنڈل منصوبے کا بنیادی مقصد لاہور اور کراچی کو بچانا ہے اور یہ گرین سٹی بنیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں سے غیر ملکی سرمایہ آئے گا اورپاکستان میں ڈالرز آئیں گے، ان منصوبوں سے بے تحاشا روزگار ملے گا۔خلیجی ممالک میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی پالیسی پر سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موقف کو دنیا میں آج جتنا تسلیم کیا جاتا ہے پہلے کبھی نہیں تھا، افغانستان میں طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے لیے کام کیا اور دنیا میں مثبت کردار کو سراہا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ترکی، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے اچھے تعلقات ہیں اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے کوئی دبا ئونہیں ہے اور ہمارے پاس قائد اعظم کے فرمودات موجود ہیں۔عمران خان نے کہا کہ قبضہ مافیا نے اربوں روپے کی سرکاری زمینوں پر پلازے بنائے ہیں، جس میں سیاست دان بھی ہیں اور ہم ان کے پیچھے جا رہے ہیں اور بہت بڑی کارروائی ہونے والی ہے، ابھی شروع ہوچکی ہے لیکن یہ 5 فیصد ہے۔مہنگائی سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہمیں فوڈ سیکیورٹی کی طرف سے تخمینہ کم دیا اور گندم درآمد کرنے میں تاخیر ہوئی لیکن پاکستان ہر طرف معاشی لحاظ سے درست ہیں، پاکستانی جو کچھ کہہ رہے ہیں اس کو چھوڑیں پوری دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان درست سمت پر ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں