اسرائیل اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کی حمایت کرنا مبشر لقمان کو مہنگا پڑ گیا، وفاقی وزیر علی محمد خان صحافی و اینکر پرسن پر برس پڑے۔

اسلام آباد(پی این آئی)اسرائیل اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کی حمایت کرنا مبشر لقمان کو مہنگا پڑ گیا،وفاقی وزیر علی محمد خان صحافی و اینکر پرسن پر برس پڑے۔علی محمد خان نے کہا کہ مبشر لقمان کو شرم آنی چاہئیے اور انہیں شرم سے ڈوب مرنا چاہئیے۔میں سمجھتا ہوں کہ جس طرح کی انہوں نے گفتگو کی ہے انہیں

پاکستان میں کسی کو اپنا منہ نہیں دکھانا چاہئیے۔ میں ان کی عزت کرتا تھا۔ آپ کون ہوتے ہیں یہ فیصلہ کرنے والے کہ اسرائیل ایک بہت اچھا ملک ہے، وہاں جو روز اسرائیلی ٹینکوں کے نیچے فلسطینیوں کے سر کُچلے جاتے ہیں، ہمارا بیت المقدس اُن کے قبضے میں ہے تو یہ کس قسم کی باتیں کر رہے ہیں۔علی محمد خان نے کہا کہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ میرے وزیراعظم نے وہ بات کی جو ہر پاکستانی اور پر مسلمان کے دل کی آواز ہے ، وہ یہ کہ جب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوتا تب تک ہم اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہیں۔ میرے لیے وزیراعظم سے زیادہ قائد اعظم کی بات کی اہمیت ہے ، مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین اُن کے دل کے بہت قریب تھا، انہوں نے آن ریکارڈ یہ بات کی تھی کہ اسرائیل مغرب کا ناجائز بچہ ہے۔جب تک مسئلہ فلسطین حل نہیں ہوتا اور جب تک بیت المقدس سے قبضہ نہیں چُھڑوایا جاتا، پاکستان کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں