پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے پر غور کر سکتا ہے مگر کس شرط پر؟ عالمی طاقتوں کو دوٹوک پیغام دیدیا گیا

اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سختی سے تردید کردی، دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا خارج ازامکان ہے،وزیراعظم اسرائیل اور فلسطین سے متعلق ٹھوس مئوقف دے چکے، فلسطین کا مسئلہ حل ہونے تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ترجمان دفتر

خارجہ کے مطابق پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنا خارج ازامکان ہے۔دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کا اسرائیل سے متعلق مئوقف واضح ہے، وزیراعظم اسرائیل اور فلسطین بارے دو ٹوک مئوقف دے چکے ہیں۔فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلے کو حل کرنے تک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔مسئلہ فلسطین کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق دوریاستی حل کے حامی ہیں۔دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا۔دوسری جانب تجزیہ کاروں کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے پاکستان پر غیر ملکی دباؤ بڑھے گا۔ سینیئر صحافی کامران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس دورے کو تاریخی خبر قرار دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم ناتین یاہو نے کل سعودی عرب کا دورہ کیا اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات ہوئی. امریکی وزیر خارجہ پومپیو بھی موجود تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا رسمی اعلان ہونا باقی ہے۔ایک اور ٹویٹ میں کامران خان کا کہنا تھا کہ دنیا کے مسلم ممالک کی جانب سے پاکستان کے لیے ایک پیغام ہے کہ ’ پاکستان کو بھی اسرائیل کے حوالے سے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہو گی ‘۔انہوں نے مزید کہا کہ اقوام کے مستقل دوست یا دشمن نہیں ہوتے بلکہ مستقل صرف مفادات ہوتے ہیں۔پاکستان اپنے اختیارات کو استعمال کرنے میں کیوں شرمندہ ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close