پاکستان میں کورونا شدت اختیار کر گیا، کورونا سے بڑھتی اموات کی وجہ بھی سامنے آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں کورونا شدت اختیار کر رہا ہے ۔ ملک بھر میں کورونا کی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے کورونا ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر عطاءالرحمان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا بے قابو ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار ہزار سے زائد مقامات پر لاک ڈاؤن ہے اور روزانہ کی بنیاد

پر مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا اپنی شکل تبدیل کر چکا ہے جس کی وجہ سے اموات جلدی ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن افراد کو ایک مرتبہ کورونا ہو چکا ہے اُن کو دوبارہ بھی انفیکشن ہو سکتا ہے۔ کیونکہ جو اینٹی باڈیز وائرس کے اٹیک سے ڈیویلپ ہوتی ہیں۔ مخصوص میوٹیشن کے بعد وائرس کا دوبارہ اٹیک بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی باڈیز کے حوالے سے کچھ کہا نہیں جا سکتا کہ یہ کتنے ماہ تک جسم کے اندر رہتی ہیں اور آپ کی قوت مدافعت کتنے ماہ تک فعال رہتا ہے۔مغرب میں ایسے کئی کیسز دیکھے گئے ہیں جہاں دو ماہ میں ہی اینٹی باڈیز ختم ہو جاتی ہیں اور دوبارہ وہ شخص وائرس کا شکار ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا کہ اگر ایک مرتبہ کورونا وائرس ہو بھی چکا ہو تو یہ دوبارہ دو چار ماہ کے بعد بھی ہو سکتا ہے۔یہ سوچنا کہ یہ دوبارہ نہیں ہو گا، غلط ہے۔ کیونکہ اس کی کوئی ویکسین نہیں ہے ، کوئی مخصوص دوا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کا حل یہی ہے کہ آپ سختی سے ایس او پیز پر عمل کریں، ماسک پہنیں اور سماجی فاصلہ رکھیں ۔ انہوں نے ہوائی سفر کو بھی کورونا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ حکومت کو چاہئیے کہ ہوائی سفر کے دوران مسافروں سے ایس او پیز پر سختی سے عمل کروایا جائے تاکہ کورونا کے مزید پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔یاد رہے کہ ملک بھر میں کورونا نے ایک مرتبہ پھر سے شدت اختیار کر لی ہے۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا سے 34 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 2756 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملک بھر میں کورونا سے اموات کی تعداد 7 ہزار 696 ہوگئی جبکہ کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 76 ہزار 929 ہوگئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں