راولپنڈی (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے تجزیہ کار لیفٹننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ کوئی ورکنگ ریلیشن شپ نہیں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ نیب میں چلنے والے کیسز تو ایک طرف لیکن آپ نے پارلیمنٹ چلانی ہے۔ کارسرکار چلانے کے لیے اپوزیشن
اچھی ہے یا بُری ہے، آپ اُس سے جان نہیں چُھڑوا سکتے۔لیکن اگر آپ ان سے ہاتھ ملانے کو ہی تیار نہیں ہیں تو پھر یہ جو سب کچھ ہو رہا ہے یہ مایوسی کا نتیجہ ہے۔ تجزیہ کار لیفٹننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ آرمی حکومت پر دباؤ ڈال کر راستے پر لے کر آئے۔ لیکن ایک چیز واضح ہے جہاں محمد زبیر کا مشن بھی فیل ہو گیا، وہ یہ ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف بھی وزیراعظم عمران خان کو این آر او پر راضی نہیں کر سکتے۔لہٰذا یہ ان کی ایک قسم کی ناکامی ہے۔ کیونکہ جو کہا جاتا ہے کہ ان کے مابین کوئی صلح صفائی ہو جائے تو وہ نہیں ہو سکتی کیونکہ کوئی ایسا کروا نہیں سکتا۔ تجزیہ کار لیفٹننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ وزیراعظم عمران خان تک پہنچنے سے پہلے ہی آرمی چیف نے کہہ دیا تھا کہ یہ نہیں ہو سکتا، یہ ممکن نہیں ہے۔ اُن کو اندازہ ہے کہ عمران خان کو اگر راضی کرنا بھی ہو تو اسے اس چیز پر راضی نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ میری اطلاع نہیں ہے، میں یہ اندازے سے کہہ رہا ہوں۔ اُنہوں نے پی ڈی ایم سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ پی ڈی ایم کے کیا مقاصد ہیں، پی ڈی ایم کے رہنماؤں کے خلاف ثبوت بھی موجود ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں