لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ محترمہ بیگم شمیم اختر کا جسدخاکی پاکستان آنے میں دو سے تین روز لگ سکتے ہیں کیونکہ ابھی یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ جسد خاکی کس فلائٹ سے پاکستان پہنچائی جائے گی ،وزیرقانون نے دونوںبھائیوںمیںٹیلیفونک گفتگو کاانتظام کرایاہے اور
شہباز شریف اپنے بھائی سے بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے ،کوشش ہے شہباز شریف کی پیرول پر رہائی تدفین سے ایک روز قبل شروع ہو اور تعزیت کیلئے آنے والوں سے ملاقاتوں کیلئے کم ازکم دوہفتوں کی رہائی دی جائے ۔کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ محترمہ بیگم شمیم اختر کے انتقال کے بعد شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو جیل میں ایک جگہ اکٹھا کیا گیا اور دونوں انتہائی رنجیدہ تھے۔وزیر قانون راجہ بشارت نے جیل قوانین کے تحت نواز شریف اور شہباز شریف میں ٹیلیفونک رابطے کا بھی انتظام کرایا ، شہباز شریف اپنے بھائی سے بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے ۔انہوں نے کہا کہ جب شریف برادران کے والدمحترم میاں محمد شریف کا انتقال ہوا تواس وقت وہ جلا وطن تھے اور تدفین کے عمل میں شریک نہیں ہو سکے تھے۔یہ انتہائی غم کی گھڑی ہے اورقوم سے اپیل ہے کہ مرحومہ کی مغفرت کے لئے اور شریف خاندان کی آسانی کیلئے دعا کی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم وزیرقانون راجہ بشارت سے رابطے میں ہیں ،کوشش ہے کہ شہباز شریف کی پیرول پر رہائی جسد خاکی آنے سے ایک روز قبل شروع ہوکیونکہ انہوں نے انتظامات بھی دیکھنے ہیںاور انہیں کم ازکم دوہفتوں کی رہائی دی جائے تاکہ وہ ملک بھر سے تعزیت کیلئے آنے والوںسے ملاقات کرسکیں۔انہوں نے بتایاکہ نمازجنازہ شریف میڈیکل سٹی میں پڑھائی جائے گی جبکہ تدفین جاتی امراء میں میاںمحمد شریف مرحو م کی قبر کے ساتھ مختص جگہ پر کی جائے گی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں