لاہور(پی این آئی) وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا ہے کہ سکول بند کرنے کیلئے کوئی دباؤ قبول نہیں کروں گا، میرے لیے زندگیاں سب سے اہم ہیں، اگر سکول کھلے رکھتا ہوں تو لوگ ناخوش، اگر بند کرتا ہوں تو پھر بھی لوگ ناخوش، فیصلہ کورونا کیسز کی تعداد پر ہوگا۔ انہوں نے مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر
پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اگر میں اسکولوں کو چھٹیاں کردیتا ہوں تو اس پر لوگ خوش نہیں ہیں، اسی طرح اگر میں کورونا وباء کے باعث اسکولوں کو کھلے رکھتا ہوں تو بھی لوگ خوش نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ سکولوں میں چھٹیوں کا فیصلہ صرف کورونا وائرس کے کیسز کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ کیونکہ ہمارے لیے بچوں کی زندگیاں سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ مجھ پر سکولوں کو بند کرنے کیلئے جو لوگ خوش ہیں اور جو خوش نہیں ہیں ان دونوں طرف سے زیرو پریشر ہے۔ ہمیں موجودہ حالات میں قابل اعتماد فیصلے کرنے ہوں گے۔دوسری جانب گزشتہ روز وزیر تعلیم مراد راس کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کے سربراہان کا اجلاس بھی ہوا، جس میں کورونا وباء کی دوسری لہر کے باعث اسکولوں میں چھٹیوں پر مشاورت کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے شرکاء نے موقف اختیار کیا کہ فی الوقت چھٹیاں دے کر تعلیمی سال میں توسیع کردی جائے کیوں کہ ملک میں کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث طلباء اور اساتذہ کی زندگیاں داؤ پر ہیں۔سربراہان کی طرف سے استدعا کی گئی کہ اب چھٹیاں دینے کے بعد گرمیوں کی چھٹیوں کو کم کردیا جائے۔ تجویز کے جواب میں ڈاکٹر مراد راس نے کہا کہ 23 نومبر کو اس حوالے سے اجلاس ہو رہا ہے وہاں یہ تجویز پیش کروں گا۔ اس کے برعکس محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیرنگ کمیٹی نے صوبے میں تعلیمی ادارے بند نہ کرنے اور موسم سرما کی تعطیلات بھی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ وفاقی وزیرِ تعلیم کی زیرِ صدارت ہونے والے گزشتہ اجلاس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا تھا، 23 نومبر تک کیلئے تمام صوبوں سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کرنے پر اتفاق ہوا تھا،اب وفاق کی جانب سے 25 نومبر سے 24 دسمبر تک اسکولز میں بچوں کو بھیجنے کی بجائے گھروں پر تعلیم دینے اور موسم سرما کی تعطیلات 25 دسمبر سے10 جنوری تک کرنے کا کہا جارہا ہے۔ لیکن کراچی میں کورونا وباء پھیل رہی ہے، کراچی کے ایک اسکول میں کورونا وائرس نے 22 اُساتذہ سمیت 50 افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ مذکورہ اسکول میں 12 تاریخ کو پہلا کیس سامنے آیا تھا لیکن تاحال اسکول بند نہیں کیا گیا۔ والدین نے پریشانی کا اظہارکرتے ہوئے وزارت صحت اور وزارت تعلیم سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر مذکورہ اسکول کو بند کیا جائے۔دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ روز ملک بھر میں کورونا کے 42 ہزار 752 ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے پنجاب میں 16275، سنددھ میں 12975، خیبر پختونخوا میں 4615 ، اسلام آباد میں 7052 ، بلوچستان 664، گلگت بلتستان 302 ، آزاد جموں کشمیر میں 896 ٹیسٹ کیے گئے، 24 گھنٹوں کے دوران 2 ہزار 843 نئے کیسز سامنے آئے، اس طرح ایک دن میں کیے گئے ٹیسٹوں میں کورونا مثبت آنے کی شرح 6.6 فیصد رہی۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا سے 42 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جو 4 ماہ کے دوران ایک دن میں سب سے زیادہ ہے، 17 جولائی کو ایک روز میں 49 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ ملک بھر میں اس وبا سے 7603 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔پاکستان میں اب تک کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 3 لاکھ 71 ہزار 508 ہے جن میں سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد تین لاکھ 28 ہزار 931 ہوگئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں