اسلام آباد(پی این آئی) ایف آئی اے کے اختیارات میں اضافہ، پنجاب اور سندھ پولیس کے ساتھ معاہدے پر دستخط۔ منی لانڈرنگ روکنے کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے اختیارات میں اضافہ ہوگیا ، انسداد منی لانڈرنگ کے لیے پنجاب اور سندھ پولیس کے ساتھ معاہدے پر دستخط کردیے گئے۔ اس حوالے سے تفصیلات
میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب اور سندھ پولیس کے ساتھ معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد ایف آئی اے کو صوبوں میں براہ راست کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہوچکا ہے ، جب کہ ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز میں اسپیشل منی لانڈرنگ ڈیسک بھی قائم کیا جائے گا جس میں سرکاری محکمے اور دیگر ریگولیٹری ادارے بطور ممبران رجسٹرڈ ہوں گے۔اس سے پہلے ایف آئی اے کو انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست بھی جاری کردی گئی ، وفاقی تحقیقاتی ادارے کو ایک ہزار210 بڑے ملزمان کی تلاش ہے ، انتہائی مطلوب ملزمان میں بانی ایم کیوایم الطاف حسین اور محمد انوراس فہرست میں شامل ہیں ، سابق وزیراعظم شوکت عزیز، ن لیگ کے رہنما ناصرمحمود بٹ اور شجاع خانزادہ بھی اس فہرست کا حصہ ہیں۔بتایا گیا ہے کہ سابق صدر پرویزمشرف اور شوکت عزیز پرخودکش حملہ کرنے والے ملزمان کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے ، پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدرگیلانی کے اغوامیں ملوث ملزمان بھی اس فہرست کا حصہ ہیں ، جب کہ ممبئی حملہ کیس میں نامزد ملزمان بھی فہرست میں شامل ہیں۔دوسری طرف فیڈرل انویسٹی ایجنسی کی طرف سے کراچی میں کی گئی کارروئی میں ’را‘ کا مبینہ جاسوس پکڑا گیا ، کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں یہ کارروائی ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ کی طرف سے عمل میں لائی گئی ، جس کے نتیجے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے نیٹ ورک کے لیے کام کرنے والے مبینہ کارندے کو گرفتار کرلیا گیا ، حراست میں لیے گئے ملزم کا نام عبدالجبار بتایا گیا ہے، جس کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہونے کا انکشاف ہوا ، جو کراچی میں بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے سلیپر سیل کے لیے کام کررہا تھا۔ایف آئی اے کے مطابق گرفتار کیا گیا ملزم بم تیارکرنے اور جدید ہتھیار چلانے میں مہارت رکھتا ہے ، جب کہ یہ دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے تربیت حاصل کرنے 4 بار بھارت بھی گیا ، جہاں سے کراچی میں اس کو تمام ہدایات بھارتی شہری محمود صدیقی کی طرف سے دی جاتی تھیں ، جب کہ ملزم عبدالجبار اپنے بھارتی ہینڈلر محمود صدیقی کی طرف سے بھیجی گئی حوالہ ہنڈی کی رقم وصول کیا کرتاتھا، جو کہ بعد ازاں شہر قائد میں ہونے والی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر وارداتوں کے لیے استعمال ہوتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں