لاہور (پی این آئی)فی الوقت چھٹیاں دے کر تعلیمی سال میں توسیع کردی جائے ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز کے سربراہان کے اجلاس میں تجویز،صوبہ پنجاب کے متعدد اضلاع کے تعلیمی سربراہان کی طرف سے چھٹیوں کی حمایت کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ
ایجوکیشن اتھارٹیز کے سربراہان کا اجلاس ہوا ، جس میں کورونا وباء کی دوسری لہر کے باعث اسکولوں میں چھٹیوں پر مشاورت کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس کے شرکاء نے موقف اختیار کیا کہ فی الوقت چھٹیاں دے کر تعلیمی سال میں توسیع کردی جائے کیوں کہ ملک میں کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث طلباء اور اساتذہ کی زندگیاں داؤ پر ہیں۔سربراہان کی طرف سے استدعا کی گئی کہ اب چھٹیاں دینے کے بعد گرمیوں کی چھٹیوں کو کم کردیا جائے۔ تجویز کے جواب میں ڈاکٹر مراد راس نے کہا کہ 23 نومبر کو اس حوالے سے اجلاس ہو رہا ہے وہاں یہ تجویز پیش کروں گا۔اس سے پہلے صوبائی وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا ہے کہ اگر اسکول بند کرنے ہیں تو کوئی بچہ شاپنگ مال بھی نہ آئے ، بچے باہر پھرتے رہیں تو اسکول بند کرنے کا کیا فائدہ ہوگا؟ ، تفصیلات کے مطابق کابینہ کی کمیٹی برائے انسداد کورونا میں اسکولوں کو بند کرنے کے حوالے سے بحث و مباحثہ کیا گیا جس میں صوبائی وزیر تعلیم پنجاب نے بچوں کے غیر ضروری گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی عائد کرنے کی تجویز دے دی۔اس موقع پر مراد راس نے کہا کہ کوئی بچہ پارک میں جانے کے لیے بھی گھر سے نہ نکلے ، کیوں کہ جب اسکول بند ہوں تو بچے سیر و تفریح کے لیے نکل جاتے ہیں ، اس صورتحال میں مارکیٹوں اور پارکس کے بغیر اسکولوں کی بندش کا کوئی فائدہ نہیں ہے ، اسکول بند کرنے کا فائدہ تب ہوگا جب پارک، گراوَنڈ، تفریحی مقامات اور مارکیٹیں بھی بند ہوں، وزیرصحت پنجاب نے 23 نومبر کو فوری تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز دی ہے ، پنجاب میں عدالت اوراین سی اوسی کی ہدایات کے مطابق لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔بتایا گیا ہے کہ وزیر قانون پنجاب راجا بشارت کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں پنجاب میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا ، وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے کورونا کےخلاف حکومتی اقدامات کی تائید خوش آئند ہے وزیرقانون نے ڈاکٹر مراد راس کی تجویز این سی او سی کو بھجوانے کی ہدایت کردی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں