راولپنڈی(پی این آئی ) پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) نے مسافروں اور عملے کے درمیان رابطہ کو محدود کرنے کے لیے ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کے دوران گرم مشروبات پیش کرنے کے سلسلے کو ترک کردیا ہے اور اب مسافروں کو پہلے سے بند ٹھنڈے مشروبات پیش کیے جائیں گے۔مقامی اخبار کی
رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام کووڈ- 19 کے کیسز میں اضافے کے باعث سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کا جائزہ لیتے ہوئے کیبن عملے اور مسافروں کے درمیان رابطے کو محدود کرنے کے لیے لیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ملکی پروازوں میں چائے یا کافی کے بجائے پہلے سے ڈبے میں پیک شدہ ٹھنڈے مشروبات پیش کیے جائیں گے۔اس کے علاوہ دیگر تمام بڑی ایئرلائنز کی طرح پی آئی اے سے سفر کرنے والے مسافروں کے لیے چہرے کو ماسک سے ڈھانپنا ضروری ہے تاکہ کووڈ 19 کے پھیلاو کو دیکھا جائے۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او ) نے کھانے کی سروسز میں تبدیلی کی منظوری دی اور اس کا اطلاق 16 نومبر سے ہوگیا۔کھانے کی سروس جو تبدیلی کی گئی اس کے مطابق ٹرے سروس کو فوری طور پر تمام سیکٹرز میں بند ہونا چاہیے، مزید یہ کہ پی آئی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکی سکیٹرز میں صرف ٹھنڈے مشروبات پیش کیے جائیں گے جبکہ چائے یا کافی پیش نہیں کی جائے گی۔ایئرلائن نے سعودی عرب سیکٹر کے لیے اسنیکس، کلب سینڈوچز، چکن پیٹیز، ایک کیلا اور مفن پیش کرنے جبکہ کافی یا چائے پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔مزید یہ کہ واپسی کی پرواز پر کلب سینڈوچز، چکن پیٹیز، ایک کیلا اور بسکٹ پیش کیا جائے گا۔اسی طرح کابل اور خلیجی ممالک کی پروازوں میں صرف ہلکی پھلکی غذائیں یعنی اسنیکس پیش کیے جائیں گے۔علاوہ ازیں مختلف سیکٹرز میں کھانے کی سروس میں تبدیلی حفاظتی اقدامات کے تحت مسافروں اور عملے کے ارکان کے درمیان رابطے کو کم کرنے کے لیے کی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں