اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے کہا کہ اب سے پہلے جتنے بھی وزیراعظم رہے ہیں انہیں توہین عدالت یا کسی بھی اور زمرے میں عدالتوں میں طلب کیا جاتا تھا، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بھی اپنے دور میں عدالت کے سامنے پیش
ہوئے، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو بھی ان کے دور میں عدالت میں طلب کیا گیا ، یہاں تک کہ نواز شریف کو بھی وزیراعظم ہوتے ہوئے ہتک عزت میں عدالت میں بلایا گیا۔لیکن پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں اب تک وزیراعظم عمران خان کو کسی بات پر طلب نہیں کیا گیا حالانکہ وہ عدلیہ کو دو تین تھپڑ بھی مار دیتے تھے تب بھی انہیں عدالتوں میں نہیں بلایا گیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کئی مرتبہ عدلیہ پر براہ راست اٹیک کیا ہے لیکن کسی کی جرأت نہیں ہے کہ وہ عمران خان کو بلا لے۔ کیونکہ ہر وقت تو اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ کھڑی ہوتی تھی، کسی کی کوئی جرأت نہیں ہوتی تھی کہ کوئی اینکر یا میڈیا ہاؤس ، کوئی سیاسی رہنما چھوٹی سی بات کر دے کیونکہ جب بھی کوئی ان کے خلاف بات کرتا تھا تو اُس کو اسٹیبلشمنٹ کا فون آجاتا تھا، انہوں نے کہا کہ میں ایسے صحافیوں کو بھی جانتا ہوں جن کے ٹویٹس دیکھ کر وزیراعظم ہاؤس سے اسٹیبلشمنٹ کو فون جاتے تھے کہ فلاں صحافی نے دو چار ایسے ٹویٹس کیے ہیں جو ہمیں اچھے نہیں لگے جس کے بعد وہ ٹویٹس ڈیلیٹ کروائے جاتے تھے۔اسٹیبلشمنٹ نے یہاں تک ان کو مینج کر کے دیا ہے۔ عمران خان نے میڈیا کو بھی دبایا، عدلیہ کو بھی دبایا، اسٹیبلشمنٹ کو بھی دبایا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں